کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی کا اجلاس بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا ،وزیر اعلیٰ اپوزیشن لیڈر کی نشست پر بیٹھے تو کبھی ڈپٹی اسپیکر نے اپوزیشن کی تحریک سنے بغیر ہی رولنگ دیدی تو کبھی حکومت کے رویے پر اپوزیشن چلا اٹھی۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو سائیں سرکار ایوان میں تشریف لائے اور اپنی نشست کے بجائے قائد حزب اختلاف کی نشست پر جا بیٹھے ۔ ایم کیوایم اراکین کے قہقہوں نے انہیں جگایا تو انہیں اپنی نشست دکھائی دی ۔
وزیر اعلیٰ کے اپنی نشست پر بیٹھنے پر قائد حزب اختلاف بولے حکومت کی کارکردگی صفر ہے، قائم علی شاہ کو اپنی نشست چھوڑ دینا چاہیے۔صرف سائیں سرکار ہی نہیں بلکہ ڈپٹی اسپیکر بھی جلدی میں نظر آئیں۔ مسلم لیگ ن کی رکن سورٹھ تھیبو کی تھر کی صورتحال پر تحریک التواسنے بغیر ہی خلاف ضابطہ قراردیدی جس پر اپوزیشن اراکین نے خوب احتجاج کیا۔
اپوزیشن کا شورشرابا ڈپٹی اسپیکر کو پریشان کرنے لگا تو ایوان کی کارروائی ہی 10 منٹ کے لیے معطل کردی گئی۔ بریک کے بعد اجلاس شروع ہوا تو شہلا رضا نے اپنی غلطی سورٹھ تھیبو پر ہی ڈال دی۔ڈپٹی اسپیکر کے رویے پر اپوزیشن ایوان میں شور کرتی رہی پر حکومت پھر جیت گئی اور اجلاس پیر تک ملتوی ہوگیا۔