اسلام آباد (جیوڈیسک) اراکین اسمبلی نے دہشتگرد حملوں کے بعد طالبان سے مذاکرات کی مخالفت کر دی ہے۔ ارکان کا کہنا ہے کہ طالبان کو کچلنا ہو گا۔
وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کا موقف دو ٹوک تھا، ان کا کہنا تھا کہ طالبان حملے کر رہے ہیں، ایسے میں مذاکرات ممکن نہیں۔
متحدہ قومی موومٹ کی رکن اسمبلی نسرین جلیل نے کہاکہ کراچی حملوں سے پورا ملک متاثر ہو سکتا تھا، اس قسم کے حملوں کے بعد مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے، طالبان کو کچلنا ہو گا۔
جمعیت علماء اسلام کے رہنما سینٹر غلام علی نے کہا کہ امریکہ اور حکومت کی پالیسی ایک ہے، حکومت مذاکرات کا فیصلہ کیا تو امریکہ نے ڈرون حملے بند کر دیئے، اب مذاکرات نہیں چاہتی تو امریکا نے بھی پھر ڈرون حملے شروع کر دئے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما حاجی عدیل کا کہنا ہے ملک کے دشمنوں کو کوئی بھی مارتا ہے تو انہیں خوشی ہو گی۔ تمام اراکین موجودہ صورتحال میں مذاکرات کے حامی نہیں ہیں، ارکان کا اتفاق تھا کہ دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہو گا۔