لاہور (جیوڈیسک) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ اس وقت ایوان میں بعض ایسے لوگ بیٹھے ہیں جنہیں جیلوں میں ہونا چاہئے تھا۔ لاہور میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ مٹھی بھر اشرافیہ نے ملک پر قبضہ کیا ہوا ہے، ہم نے ملکی اشرافیہ سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے عوام ہمارا ساتھ دے، ہم چاہتے ہیں کہ غریب کا بیٹا بھی سینیٹ اور قومی اسمبلی کا ممبر بنے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے لوگوں کے معاشی حالات ایسے ہیں کہ ان کےلئے بجلی کا بل اور بچوں کی فیس ناقابل برداشت ہو جاتی ہے۔
مہنگائی کی وجہ سے ملک میں 55 لاکھ بچے اسکول نہیں جاتے، وزیراعظم سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ مفت تعلیم دینے کے وعدے کا کیا بنا مفت تعلیم کا وعدہ تواب ہوا میں بھی نظرنہیں آتا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے فیس نہ دینے پر اسکول سے نکال دیا گیا تھا جس پر میری ماں روتی رہی۔ سراج الحق نے کہا کہ لاہور ایک تاریخی شہر ہے یہاں مینا پاکستان ہے جو ہمارے وقار اور عزت کی علامت ہے، تحریک پاکستان کا آغاز اسی شہر جب کہ قرار داد پاکستان بھی یہیں منظور ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ یہاں بادشاہی مسجد ہے جو پیغام دے رہی ہے کہ ہماری منزل اللہ کی بادشاہی اور اس زمین پر اللہ اور اللہ کے رسول کا حکمرانی ہے۔ مسجد ہی ہمارا ہیڈ کوارٹر، مسجد ہی ہماری اسمبلی، جرگہ اور عدالت کے مرکز بنے گی، ہماری جدو جہد ملک میں اسلام کے نفاذ کے لئے ہے۔