اسلام آباد (جیوڈیسک) مالی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے پچاس سے زائد ارکان کی رکنیت معطل ہونے کا امکان ہے، سینیٹررحمان ملک، مصطفی کمال، فیصل رضا عابدی، اویس مظفر ٹپی نے بھی تاحال اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔
1159 ارکان کو مالی اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کیلئے تیس ستمبر کی ڈیڈ لائن گزر گئی، پھر پندرہ روز کا مزید وقت دیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پندرہ اکتوبر گزرنے کے بعد بھی پچاس سے زائد ارکان ایسے ہیں جنہوں نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق سینیٹ کے چار ارکان نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں جن میں مصطفی کمال، رحمان ملک، فیصل رضا عابدی اور اسلام الدین شیخ شامل ہیں۔
رکن قومی اسمبلی اسد عمر، امیر اللہ مروت، ڈاکٹر عذرا فضل اور شاہ جہان بلوچ سمیت د س سے زائد ارکان قومی اسمبلی نے تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔ اویس مظفر ٹپی سمیت سندھ اسمبلی کے گیارہ ارکان نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔ خیبر پختونخواہ اسمبلی کے پندرہ سے زائد، پنجاب کے نو اور بلوچستان اسمبلی کے چھ ارکان نے تاحال تفصیلات جمع نہ کروا کر قانون کی خلاف ورزی کی۔
عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن نے پندرہ اکتوبر کو ان ارکان کی رکنیت معطل کرنی تھی مگر عید کی تعطیلات کے باعث ایسا نہ ہو سکا۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن پیر کو ان ارکان کی رکنیت معطل کر دے گا جسکے بعد یہ ارکان رکنیت بحال ہونے تک اسمبلی یا سینیٹ کی کسی کارروائی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔