کوئٹہ (جیوڈیسک) ترجمان حکومت بلوچستان جان محمد بلیدی کا کہنا ہے کہ زلزلہ سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں تاہم دور دراز علاقوں کے کچے راستے اور امن وامان کی صورتحال کی وجہ سے مشکلات پیش آرہی ہیں۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ کے پی ڈی ایم اے افس میں ذرائع کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی زلزلہ سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے حکموت بلوچستان کے ترجمان جان بلیدی کا کہنا تھا مشکے میں امن وامان کی صورتحال کی وجہ سے بھی مشکل پیش آرہی ہے۔
تاہم حکومت بلوچستان نے بائیس ٹرک سامان مشکے روانہ کردیا ہے جبکہ گریڈ انیس کے آفیسر کی ذمہ داری ہے کہ وہ سامان مشکے پہنچائیں ،انہوں نے بتایا کہ کمشنر قلات نے آواران ،ڈی سی اواران نے مشکے میں کیمپ لگایا ہے تاکہ امدادی سرگرمیوں کی صاف شفاف تقیسم کو یقینی بنایا جائے۔
ترجمان حکومت بلوچستان نے کہا کہ مزاحمت کاروں سے ایک بار پھر اپیل کرتے ہیں کہ امدادی کاروائیوں میں رکاوٹ نہ ڈالیں اور مذاکرات کی میز پر آجائیں، اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ اب تک آواران اور کیچ میں مصدقہ اطلاعات کے مطابق زلزلے سے 359 افراد جاں بحق اور 765 زخمی ہوئے، وزیراعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے آواران میں موجود ہیں اور خود امدادی کاروائیوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔