برلن (جیوڈیسک) جرمن وزیر داخلہ تھوماس ڈے میزیئر نے کہاہے کہ جرمنی میں سیاسی پناہ کے متلاشی زیادہ تر افغان تارکین وطن کو ملک بدر کر دیا جائے گا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق دورہ افغانستان کے موقع پر جرمن وزیر داخلہ نے کہاکہ بلا شبہ افغانستان میں سلامتی کی صورت حال پیچیدہ ہے لیکن یہ کافی بڑا ملک ہے۔ وہاں غیر محفوظ علاقے ہیں تو محفوظ علاقے بھی ہیں۔
ڈے میزیئر کا مزید کہنا تھا کہ ایسے افغان شہری جو سیاسی پناہ کے حق دار نہیں، انہیں واپس اپنے ملک جا کر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جانا چاہیے۔
جرمن وزیر نے بتایا کہ افغانستان میں سرگرم انسانوں کے اسمگلرز لوگوں میں ایسی افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ جرمنی میں حالات جنت کے مساوی ہیں۔
تھوماس ڈے میزیئر کے مطابق زیادہ تر افغان تارکین وطن پناہ کی نہیں بلکہ بہتر معاشی حالات کی تلاش میں ہجرت کر رہے ہیں۔
جرمن وزیر نے افغانستان میں اپنی زندگیاں نئے سرے سے دوبارہ شروع کرنے والے افغان باشندوں کے لیے مالی امداد کو خارج از امکان قرار نہیں دیا۔
موجودہ جرمن قوانین کے تحت سیاسی پناہ کے ناکام درخواست دہنگان واپسی کے اخراجات کے لیے درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔