ایران (جیوڈیسک) ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ایران میں امن و امان کی صورت حال بگاڑنے کی کوشش میں فتنہ بھڑکانے کے لیے کوشاں ہے۔ روحانی نے اپنے اس موقف کا اظہار اہواز میں ایرانی پاسداران انقلاب کی فوجی پریڈ پر حملے کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ کارروائی میں انتیس افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
ایرانی صدر نے امریکی حمایت یافتہ خلیجی عرب ممالک پر بھی الزام لگایا کہ وہ ایرانی حکومت کے مخالف اہوازیوں کو مالی اور عسکری سپورٹ پیش کر رہے ہیں۔
روحانی کے الزامات سامنے آنے سے قبل ایرانی حکام نے اہواز میں حملے کے حوالے سے ہفتے کی شام ہالینڈ، ڈنمارک اور برطانیہ کے سفیروں کو طلب کر کے اُن کے ملکوں پر ایرانی اپوزیشن سے متعلق جماعتوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے حملے کا ذمّے دار امریکا اور اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔
حملے کے ذمّے داران کے حوالے سے ایرانی سرکاری بیانات افراتفری کا شکار نظر آتے ہیں۔ ایسے میں صدر حسن روحانی نے سکیورٹی فورسز کو حکم دیا ہے کہ وہ حملہ آوروں کی شناخت کے تعین کے لیے اپنے تمام تر اختیارات کا استعمال کریں۔