حملہ کرنے والے طالبان سامنے بھی آ جائیں تو گولی نہیں چلاوں گی، ملالہ

Malala

Malala

نیویارک (جیوڈیسک) جن طالبان نے حملہ کیاوہ سامنے بھی آجائیں تو گولی نہیں چلاوں گی، دہشتگردوں کو علم، عورت کی آواز اور تبدیلی سے خطرہ ہے، قلم کی طاقت بندوق سے زیادہ ہے، تعلیم عام کرنا ہو گی۔ اپنی 16 ویں سالگرہ پر اقوام متحدہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ طویل عرصے بعد آج میرے لئے دوبارہ بولنا اعزاز کی بات ہے۔

میں نے بینظیر بھٹو کی شال اوڑھی ہوئی ہے، برطانیہ اور پاکستان میں علاج کرنی والے ڈاکٹروں کی شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے حکام کی تعلیم کیلئے کوششوں پر شکر گزار ہوں، یوم ملالہ ہر عورت، لڑکے اور لڑکی کا دن ہے جس نے اپنے حقوق کی آواز بلندکی، دہشت گردوں نے ہزاروں افراد مار دیئے، میں ان لوگوں کی آواز ہوں جو بول نہیں سکتے، میں وہی ملالہ ہوں، میری سوچ اور خواب بھی وہی ہیں۔

ملالہ کا کہنا ہے کہ میں ان لوگوں کیلئے کام کرتی ہوں جن کے حقوق کا استحصال ہوا ہو، طالبان سمجھتے تھے کہ گولی مار کر مجھے خاموش کر دیں گے، مجھ پر حملے سے میرے عزم میں کوئی کمی نہیں آئی، حملہ کے بعد میری ہمت اور استقامت میں اضافہ ہوا، میں طالبان سمیت کسی سے کوئی بدلہ نہیں لینا چاہتی۔ ان کا کہنا ہے کہ میں ہر بچے کے حق کیلئے یہاں اقوام متحدہ میں موجود ہوں، اگر مجھے گولی مارنے والا سامنے آیا بھی تو میں اسے نہیں ماروں گی۔

میں نے عدم تشدد کا سبق عظیم افراد سے سیکھا۔ ملالہ یوسف زئی نے مزید کہا کہ دہشت گرد خواتین کی تعلیم سے ڈرتے ہیں، اسی وجہ سے کوئٹہ میں طالبات کو نشانہ بنایا گیا، دہشتگردوں نے طلبا، استانیوں اور پولیو ورکز کو مارا، علم اور عورت کی طاقت سے طالبان ڈرتے ہیں، دہشت گرد اسلام اور پشتونوں کا نام بدنام کررہے ہیں، قلم کی طاقت بندوق کی طاقت سے زیادہ ہے اور یہ سچ ہے، دہشت گرد اپنے فائدے کیلئے پشتون معاشرے میں اسلام کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ملالہ کہتی ہیں کہ بھارت میں بھی معصوم بچے چائلڈ لیبر کا شکار ہیں۔