ڈاکیارڈ حملہ، نیوی کے 3 اہلکاروں کی افغانستان فرار کی کوشش ناکام

Quetta

Quetta

کوئٹہ (جیوڈیسک) کراچی میں پی این ایس ڈاک یارڈ پر حملے میں ملوث تین اہلکار افغانستان فرار ہوتے ہوئے کوئٹہ سے گرفتار، تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل، تینوں ملزمان کراچی سے پرائیوٹ گاڑی میں کوئٹہ پہنچے تھے۔ حساس ادارے کی رپورٹ پر تینوں کو لک پاس کے قریب سے گرفتار کر لیا گیا۔ ملزمان افغانستان فرار ہونا چاہتے تھے۔

ذرائع کے مطابق ڈاکیارڈ حملہ کیس میں ملک کے مختلف حصوں میں چھاپے مار کر متعدد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن سے تفتیش جا کی رہی ہے۔ ملزمان کی گرفتاریاں صوابی، کراچی اور اندرون سندھ سے عمل میں لائی گئی ہیں۔ گرفتار ملزموں میں نیوی کے اہلکاروں سمیت کالعدم تنظیم کے دہشتگرد بھی شامل ہیں جبکہ مزید ملزموں کو گرفتار کرنے کیلئے چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔

واضع رہے کہ ہفتے کی صبح نیوی ڈاکیارڈ کراچی پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا تھا۔ سکیورٹی اہلکاروں نے دہشتگردوں کے حملے کا بہادری سے جواب دیا تھا۔ مقابلے میں دو دہشتگرد کو ہلاک جبکہ چار کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ دہشتگردوں کے ساتھ جھڑپ میں پاک بحریہ کے ایک افسر شہید جبکہ ایک افسر سمیت 6 سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔

بتایا جا رہا ہے کہ دہشتگردوں کے پاس بڑی تعداد میں ہینڈ گرینیڈ اور کلاشنکوفیں تھیں اور حملہ کراچی ایئر پورٹ اور مہران بیس حملے کی طرز کا تھا جس میں پہلے ہینڈ گرینیڈ اور پھر فائرنگ کرتے ہوئے دہشت گردوں نے اپنے ہدف کی جانب پہنچنے کی کوشش کی۔

پی این ڈاکیارڈ پر حملے کے معاملے کو میڈیا سے اس لئے مخفی رکھا گیا کہ گرفتار دہشت گردوں سے تفتیش کے بعد ملک بھر سے ان کے ساتھیوں کو گرفتار کیا جا سکے۔