کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ کے سربراہ اختر مینگل کا کہنا ہے کہ بلوچ عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافے کی وجہ حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات ہوسکتے ہیں۔
بر طانوی نشریاتی ادارے سے بات چیت میں اختر مینگل کا کہنا تھا ممکن ہے کہ بلوچ عسکریت پسند طالبان کی دیکھا دیکھی زور آزمائی کررہے ہوں کیونکہ حکومت زور آوروں سے بات چیت کررہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اختر مینگل نے کہا کہ ماضی میں بھی بلوچوں سے بامقصد مذاکرات نہیں کئے گئے بلکہ صرف دل بہلایا گیا، کسی حکومت نے بلوچستان کے مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لیا بلکہ اسے کالونی سمجھ کر یہاں حکومت کی گئی۔
انھوں نے کہا کہ بلوچستان کبھی اقتدار کی اس سیڑھی کا حصہ نہیں رہا جو حکومت بنانے یا گرانے میں کردار ادا کرتی ہے، اسی لئے حکومتوں کو پروا نہیں ہوتی کہ بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟