مانچسٹر (جیوڈیسک) برطانیہ کی وزیر اعظم ٹریسا مے نے کہا ہے کہ برطانیہ میں مزید دہشت گرد حملوں کا خطرہ موجود ہے۔ جس کے پیش نظر پولیس کی مدد کے لیے فوجی تعینات کیے جا رہے ہیں۔
برطانیہ نے ملک میں دہشت گردی کے خطرے کی سطح کو سب سے اونچے درجے تک بڑھا دیا ہے۔
مانچسٹر کی ایک تفریحی تنصیب میں ایک میوزک کنسرٹ کے موقع پر خود کش حملے کے ایک روز بعد وزیر اعظم مے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ پولیس یہ تعین کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ میوزک کنسرٹ پر حملہ انفردی فعل تھا یا اس میں کئی لوگوں یا کسی گروپ کا ہاتھ تھا۔
پیر کے حملے میں 22 افراد ہلاک اور 60 کے لگ بھگ زخمی ہو گئے تھے۔
مانچسٹر پولیس کے مطابق یہ حملہ 22 سالہ لیبیائی نژاد باشندے سلمان عبیدی نے کیا تھا۔
پولیس اب یہ جاننے کی کوشش کررہی ہے کہ عبیدی اس حملے کی منصوبہ بندی میں اکیلا تھا یا کسی کے ساتھ مل کر کام کر رہا تھا۔
پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات فوری طور پر ظاہر نہیں کی گئی ہیں۔
یہ مشتبہ خودکش بم دھماکا ’مانچیسٹر ایرنیا‘ میں پیر کی شب لگ بھگ 10 بج کر 30 منٹ پر ہوا اور اُس وقت معروف امریکی گلوکارہ آریانا گرانڈے پرفارم کر رہی تھیں۔
مانچیسٹر پولیس نے کہا ہے کہ ایک تنہا حملہ آور، جس نے بارودی مواد اٹھا رکھا وہ بھی اس حملے میں ہلاک ہو گیا۔
برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔
پولیس اس بات کا بھی تعین کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ کیا حملہ کا کوئی ساتھی بھی اُس کے ساتھ تھا یا نہیں۔ تاحال پولیس کی طرف سے دھماکا کرنے والے حملہ آور کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
امریکی گلوکارہ آریانا گرانڈے برطانیہ میں خاصی مقبول ہیں اور اُن کے کنسرٹ میں ایک اندازے کے مطابق 18000 افراد شریک تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد ’مانچیسٹر ایرینا‘ میں بھگدڑ مچ گئی۔
آریانا گرانڈے نے دھماکے کے کچھ گھنٹوں بعد سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ وہ محفوظ ہیں۔
آریانا نے کہا کہ مجھے اس کا شدید دکھ ہوا ’’میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔‘‘
دھماکے کے بعد بم ناکارہ بنانے کے یونٹ اور 60 ایمبولنس گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں اور 400 اہلکاروں کو وہاں تعینات کیا گیا۔
مانچیسٹر ایرینا نے اپنی ویب سائیٹ پر لکھا کہ یہ دھماکا اُس وقت ہوا جب لوگ وہاں سے جا رہے تھے۔
لندن میں جولائی 2005 میں ریل کے زیر زمین نظام کی تین ’’سب وے ٹرینز‘‘ اور ایک بس پر چار خودکش بمباروں کے حملے میں 52 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
برطانوی وزیراعظم ٹریسا مے نے اپنی انتخابی مہم معطل کر دی ہے، ملک میں 8 جون کو انتخابات ہونے ہیں۔
وزیراعظم ٹریسا مے نے اس سے ایک قابل نفرت حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت تمام حقائق جاننے کے لیے کام کر رہی ہے۔
دھماکے کے فوراً بعد پولیس کی طرف سے عوام سے کہا گیا کہ وہ ’مانچیسٹر ایرینا‘ اور اس کے ارد گرد کے علاقے میں جانے سے گریز کریں جب کہ کچھ دیر کے لیے قریبی وکٹوریا ریلوے اسٹیشن کو خالی کروا کے ریل گاڑیوں کی آمد و رفت منسوخ کر دی گئی۔
دھماکے کے بعد سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آنے والی ویڈیوز میں کنسٹرٹ میں موجود افراد ’ایرینا‘ سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اُن میں اکثریت نوجوان لڑکیوں کی تھی جو خوف کے باعث چیخ رہی تھیں۔
بعض عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جہاں دھماکا ہوا اُنھوں زمین بہت پر بہت سے ’نٹ اور بولٹس‘ پڑے دیکھے۔
جب کہ دھماکے کے بعد افرا تفری کی حالت میں بھاگتے ہوئے افراد کے جوتے، ٹیلی فون اور دیگر اشیاء وہاں بکھری ہوئی تھیں۔
وہ والدین جو اپنے بچوں کے ہمراہ کنسرٹ دیکھنے گئے تھے، وہ اپنے بچوں کو تلاش کرتے نظر آئے جب کہ ایک قریبی ہوٹل نے اُن بچوں کے لیے اپنے دروازے کھول دیئے جو اپنی والدہ یا والد کو ڈھونڈ رہے تھے۔
ٹیکسی ڈرائیوروں نے اپنی گاڑیوں کے میٹر بند کر دیئے اور کنسرٹ کے دوران دھماکے سے متاثر ہونے والوں کو اُس مقام تک لے جانے کی پیش کی جہاں وہ جانا چاہتے تھے۔
امریکہ کے ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکمے نے کہا کہ وہ مانچیسٹر کی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور امریکہ میں موسیقی کے کنسرٹ کے مقامات کے پر خطرے کا انتباہ نہیں ہے۔