کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کل بھی سندھ کے عوام کی دلوں کی دھڑکن تھی ہے اور ہمیشہ رہے گی جب کہ کوشش ہے کہ کسی حال میں پارٹی تقسیم نہ ہو۔
پی آئی بی میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ایک انسٹی ٹیوشن ہے ایک تنظیم ہے جو قائم رہے گی افراد آتے ہیں اور افراد چلے جاتے ہیں جب کہ لوگ ایم کیو ایم کے ختم ہونے کے خواب دیکھ رہے ہیں لیکن مخالفین سن لیں ایم کیو ایم سندھ کے شہری عوام کے دل کی دھڑکن تھی، آج بھی ہے اور کل بھی ہوگی۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا اصول ہے کہ گھر کے اندر سر پھٹول ہوجائے، معاملہ باہر نہ جائے لیکن کس سے غلطی ہوگئی کہ یہ معاملہ گھر سے باہر آگیا جب کہ 22 اگست سے پہلے اس اصول پر عمل درآمد کو مخالفین ڈنڈا کہتے تھے مگر ہمیں یہ ثابت کرنا ہے کہ بغیر ڈنڈے کے بھی پارٹی میں جمہوریت ہے، اختلافات کے ساتھ صلاح و مشورے کا عمل رہنا چاہیے اور ڈنڈے کا سہارا لیے بغیر کیسے کام کرنا ہے ہمیں سمجھنا ہوگا۔
سربراہ ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ کامران ٹیسوری کے اوپر سارا ملبہ ڈال دیا جاتا ہے مگر مسئلہ کامران ٹیسوری کا نہیں کچھ اور ہے، کامران ٹیسوری نے اس وقت دست برادری کا اختیار بھی مجھے دے دیا تھا جب کہ میں یہ انگلی بھی نہیں اٹھارہا ہے کہ یہ غلطی کس کی ہے، ہم ایک ہی خاندان کے افراد ہیں، ایک ایسا میکنزم بنانا ہے تاکہ ایسا آئندہ کبھی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ بہادر آباد کے اراکین میرا مشورہ مانتے ہیں اور ڈانٹ ڈپٹ سنتے ہیں اور یقین ہے کہ وہ میری دل سے عزت کرتے ہیں۔
قبل ازیں بہادر آباد سے آئے رابطہ کمیٹی کے ارکان اور چاروں ڈپٹی کنوینر عامر خان، خالد مقبول، وسیم اختر اور کنور نوید جمیل پی آئی بی کالونی پہنچے اور انہوں نے فاروق ستار سے ملاقات کرکے حالیہ تنازع پر بات کی۔
کنور نوید جمیل نے فاروق ستار سے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کو لکھا گیا خط واپس لے رہے ہیں تمام اختیارات آپ ہی رکھیں جب کہ وسیم اختر نے کہا کہ سربراہ آپ ہیں اور پارٹی بھی آپ چلائیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات اچھے ماحول میں ہوئی، رابطہ کمیٹی کے ارکان نے معاملات کو حل کرنے سے متعلق فاروق ستار کو چند تجاویز بھی پیش کیں فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کو یقین دلایا کہ وہ تجاویز پر مشاورت کریں گے بعد ازاں فاروق ستار وفد کو چھوڑنے گھر کے دروازے تک آئے۔
دریں اثنا انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کے رکن رؤف صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم کی چیزیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، ایم کیو ایم برائے فروخت نہیں ہے، پارٹی کو پہلے بھی خریدا نہیں جا سکا تھا اور نہ آج خریدا جا سکے گا، ہمارا 25 ، 30 سال کا ساتھ ہے، اختلاف پہلے بھی ہوتے تھے اور آج بھی ہوسکتے ہیں، جو لوگ ایم کیو ایم کے بارے میں قیاس آرائیاں کر رہے ہیں انھیں بات کرنے کا حق ہے۔