خضدار (جیوڈیسک) خضدار ضلع آواران میں زلزلے سے ہلاک افراد کی تعداد 32 ہوگئی۔لیویز ذرائع کے مطابق آواران میں کئی مکانات گرنے کی اطلاع ہے، جس سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ایف سی ذرائع کے مطابق زلزلے سے آواران کے لباش گاوں میں لیویز کے کیمپ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج اور ایف سی کے دستے آواران اور خضدار روانہ کردیئے گئے ہیں۔ ایک ہیلی کاپٹر بھی میڈیکل ٹیموں کے ساتھ زلزلے سے متاثرہ علاقے کو روانہ کیا گیا ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق ایف سی کی ریسکیو ٹیمیں آواران کے گاوں لباش پہنچ گئیں ہیں۔
شام چار بج کر 29 منٹ پر کوئٹہ سمیت بلوچستان کے متعدد اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، جن میں ضلع آواران شدید متاثر ہوا، صوبائی حکومت نے ضلع میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔ کوئٹہ میں زلزلے کے جھٹکے چار بجکر 31 منٹ پر محسوس کئے گئے اور اس کا دورانیہ ا یک سے ڈیڑھ منٹ تک رہا اس دوران لو گ دفاتر،رہائشی عمارتوں سے کلمہ طیبہ کا وردکر تے ہوئے باہر نکل آئے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
بلوچستان حکومت نے ضلع آواران میں فوری ایمر جنسی نافذ کردی ہے اور ضلعی انتطامیہ اور صوبائی ڈیز اسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو فوری طور پر ریسکیو کارروائیوں کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں زلزلہ کے جھٹکے حب، خضدار قلات، سبی، مستونگ، جعفر آباد، گوادر، تربت، پنجگور، خاران، جھل مگسی، نوشکی اور اس سے ملحقہ علا قوں میں بھی محسوس کئے گئے تا ہم وہاں سے کسی قسم کے جانی و مالی نقصانات کی اطلا عات موصول نہیں ہوئیں۔