کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان کے ضلع آواران میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 45 ہوگئی، چیف آف اسٹاف ایرابریگیڈیر واجد نے تصدیق کردی ہے کہ آواران میں زلزلے سے ہلاک افراد کی تعداد 45 ہوگئی، آواران میں لیویز کی عمارت بھی گرگئی۔ چیف آف اسٹاف ایرابریگیڈیر واجد کے مطابق آواران کے مختلف علاقے گشکور، پیر پیچ،مالار،لباش اور پیر آندرزلزلے سے متاثر ہوئے ہیں۔ لباش میں6، جبکہ بیدی دال اورپراندار میں 16 افراد کے جاں بحق ہونی کی تصدیق ہوئی ہے، ترتیج سے 7 لاشوں کو مقامی اسپتال پہنچا دیا گیا۔
منگولی میں ملبے تلے دبی 16لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ لیویز ذرائع کے مطابق 250 سے زائد زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔ ایرا کے چیف آف اسٹاف بریگیڈئر واجد نے جیونیوز کو بتایا کہ بلوچستان کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں سول انتظامیہ، لیویز اور ایف سی رابطہ میں ہیں،ایف سی کی امدادی ٹیمیں آواران بازار، بیدی، لاباچ، پیران دار، ترتیج اور جاہو کے علاقوں کو روانہ کردی گئی ہیں۔ بریگیڈئر واجدکا کہنا تھا کہ آواران میں تین لاکھ کی آبادی متاثر ہونے کا خدشہ ہے تاہم زلزلہ کی شدت کے مقابلے میں جانی نقصانات کم ہونے کی توقع ہے۔
کیونکہ آبادی بکھری ہوئی اورمکانات کچے جبکہ زلزلہ دن میں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف سی اور پاک فوج سے درخواست کی ہے کہ وہ میڈیکل ٹیموں کو بھی متاثرہ علاقوں میں ہمراہ لے جائیں۔کچے مکانات اور دن میں زلزلہ آنے کے سب کم جانی نقصانات کی توقع ہے۔ آواران میں لیویز کی عمارت گرگئی اورایف سی کی پوسٹوں کو معمولی نقصان پہنچا۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق دالبندین میں زیادہ نقصانات نہیں ہوئے۔ بریگیڈئر واجد کا کہنا تھا کہ نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے ایرا کی ٹیمیں کل روانہ کی جائیں گی۔