’آڈیو کے معاملے کی تہہ تک جانے کی ضرورت ہے اس کا از خود نوٹس لینا چاہیے‘

 Shahid Khaqan Abbasi

Shahid Khaqan Abbasi

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کا فرانزک کرانے کا مطالبہ کر دیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ آواز سابق چیف جسٹس کی نہیں، اگر ہم نے حلف نامہ یا آڈیو بنائی ہے تو بالکل سزا دیں، اگر حلف نامے میں کی گئی بات درست ہے تو ثاقب نثار کو سزا دیں، اگر غلط ہے تو رانا شمیم کو سزا دیں۔

انہوں نے کہا کہ آڈیو میں ملک کا اس وقت کا چیف جسٹس کہہ رہا کہ انہیں حکم ہے کہ نواز شریف، مریم نواز کو سزا دینی ہے، سابق چیف جسٹس نے حکم کس کو دیا کچھ معلوم نہیں، آپ فرانزک کروائیں لیکن ہمیں انصاف چاہیے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو سازش کےتحت سزادی گئی، اب انصاف کے لیے کس کے پاس جاؤں گا؟ ثاقب نثار نے نواز شریف، مریم نواز کو سزائیں دلوائیں، کم ازکم اب تو سزا ختم کر دیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے، معاملات عدالت میں آئین کے مطابق ہونے چاہئیں اور معاملات سفارشات پر نہیں ہونے چاہئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں عدل کے نظام کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، بیان حلفی اور آڈیو کی تہہ تک پہنچنے کی ضر ورت ہے اس میں آنے والی باتیں خطرناک ہیں۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کا معاملہ آئے گا تو سوموٹو نوٹس لینا چاہیے، آڈیو کے معاملے کی تصدیق کرانی چاہیے۔

خیال رہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار سے منسوب ایک مبینہ آڈیو ٹیپ سامنے آئی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی جگہ بنانے کے لیے نواز شریف کو سزا دینی ہو گی، مریم نواز کو بھی سزا دینی ہو گی۔مبینہ آڈیو کلپ میں وہ مبینہ طور پر تسلیم کر رہے ہیں کہ مریم نواز کو بھی سزا دینی ہو گی اگرچہ مریم نواز کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔

دوسری جانب گفتگو میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خود سے منسوب مبینہ آڈیو ٹیپ کی تردید کر دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آڈیو میں آواز میری نہیں ہے، مجھ سے منسوب کی گئی آڈیو جعلی ہے، کبھی کسی کو اس حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دیں۔