پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) خیبر پختونخوا حکومت نے اجمل وزیر کی آڈیو ٹیپ سامنے آنے کے بعد انہیں مشیر اطلاعات کے عہدے سے ہٹا دیا۔
اجمل وزیر کی ایک آڈیو ٹیپ سامنے آئی تھی جس میں وہ اشتہاری ایجنسی سے کمیشن کے معاملے پر بات کررہے ہیں جس کے بعد وزیراعلیٰ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اجمل وزیر کو عہدے سے ہٹایا۔
صوبائی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے ذریعے مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا اجمل وزیر کو عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اجمل وزیر کی جگہ وزیراعلیٰ کےمعاون خصوصی کامران بنگش کو محکمہ اطلاعات کا اضافی چارج دیا گیا ہے وہ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی بلدیات الیکشن و دیہی ترقی ہیں۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اجمل وزیر کے آڈیو ٹیپ سے متعلق چیف سیکرٹری کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں آڈیو ٹیپ کے حوالے سے حقائق جاننے کے لیے تحقیقات کی ہدایت کی گئی ہے۔
استعفیٰ ذاتی وجوہات پر دیا: اجمل وزیر دوسری جانب مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا اجمل وزیر نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے استعفے کی وجوہات کو ذاتی بتایا۔
اجمل وزیر نے کہا کہ بحیثیت مشیر مزید خدمات کو جاری نہیں رکھ سکتا اس لیے وزیراعلیٰ کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ اشتہاری ایجنسی سے گفتگو کی جو آڈیو ٹیپ سامنے آئی اس میں سیلز ٹیکس کے حوالے سے بات کی جارہی تھی۔
اس معاملے پر وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کامران بنگش نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ اشتہاری ایجنسی سے کمیشن لینے کی کچھ چیزیں سامنے آئی ہیں جس کے بعد اجمل وزیر کو آڈیو لیک ہونے کے بعد ہٹایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاملے کی فرانزک تحقیقات کریں گے اور وزیراعظم عمران خان کو بھی معاملے سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے، اس سے متعلق میڈیا کو تفصیلی بریفنگ جلد دوں گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سابق ترجمان پنجاب حکومت عظمیٰ کاردار کی بھی ایک آڈیو ٹیپ لیک ہوئی تھی جس میں وہ خاتون اول کے حوالے سے گفتگو کررہی ہیں۔
عظمیٰ کاردار کی آڈیو لیک پر انہیں بھی عہدے سے ہٹاکر پارٹی رکنیت معطل کردی گئی ہے۔