اسلام آباد (جیوڈیسک) آڈیٹر جنرل بلند اختر رانا نے جواب میں موقف اختیار کیا ہے کہ ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ کوئی خلاف ضابطہ طریقہ اختیار کر کے اپنی تنخواہ نہیں بڑھائی نہ ہی گاڑیوں کی موناٹائزیشن کی مد میں رقم وصول کی۔
بلند اختر رانا کا کہنا ہے کہ آڈٹ گروپ میں تقرر و تبادلے ان کے اختیارات میں شامل ہیں۔ کوئی غیر قانونی تبادلے نہیں کئے۔ آڈیٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ان کےخلاف پنشن الاؤنس سے متعلق قانون کی تشریح درست طریقے سے نہیں کی گئی۔
افسروں اور ملازمین کو ہراساں کرنے سے متعلق الزامات بھی بے بنیاد ہیں۔ چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل کل بلند اختر رانا کے خلاف ریفرنس کی سماعت کرے گی۔ کونسل نے آڈیٹر جنرل بلند اختر رانا کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔