اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 245 کے نفاذ کا 14 اگست سے کوئی تعلق نہیں لیکن اس سلسلے میں پارلیمنٹ کی رائے کا احترام کریں گے اور حکومت 14 اگست کے معاملات کا سامنا سیاسی طور پر کرے گی۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ فوج کو آرٹیکل 245 کےتحت کسی سیاسی مقصد کے لئے بلکہ آپریشن ضرب عضب میں کسی بھی قسم کے نقصان سے بچنے کے لئے بلایا گیا۔
شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے آغاز سے ہی اسلام آباد میں فوج کی طلبی پر غور کیا جارہا تھا تاہم آرٹیکل 245 کے نفاذ میں تاخیر کی وجہ سے اسے تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے جوڑا جارہا ہے۔
آرٹیکل 245 کے نفاذ کا 14 اگست سے کوئی تعلق نہیں ہے، سیاسی معاملات کو سیاسی طریقے سے ہی حل ہونا چاہیئے۔ حکومت 14 اگست کے معاملات کا سامنا سیاسی طور پر کرے گی۔ پارلیمنٹ عوام کی خواہشات کی مظہر ہے آرٹیکل 245 کے نفاذ کے سلسلے میں پارلیمنٹ کی رائے کا احترام کریں گے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حکومت اور فوج کے درمیان کوئی تناؤ نہیں، پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ حکومت کو نہیں کرنا یہ معاملہ عداکت میں زیر سماعت ہے اور وہیں اس کا فیصلہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری برادران اور شیخ رشید دوسروں کے کندھوں پر سیاست کررہے ہیں۔