افغانستان (اصل میڈیا ڈیسک) افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ 31 اگست کے بعد امریکا کو افغانستان میں ڈرون سمیت کسی بھی قسم کے حملے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ 31 اگست کے بعد افغانستان میں کوئی حملہ کرے گا تو اسے روکیں گے۔
دوسری جانب غیر ملکی خبر ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نےبھی امریکی ڈرون حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ امریکا کو حملے سے پہلے ہمیں اطلاع دینی چاہیے تھی۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے کےاندر پوری کابینہ کا اعلان کر دیا جائے گا تاہم کابینہ میں خواتین ارکان کے شامل ہونے سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
ترجمان طالبان نے مزید کہا کہ امریکا، برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک افغانستان سے سفارتی تعلقات بحال رکھیں۔
خیال رہے کہ کابل ائیرپورٹ پر خودکش دھماکے کے بعدگزشتہ روز امریکا کی جانب سے ایک بار پھر افغانستان پر فضائی حملہ کیا گیا اور ائیرپورٹ پر حملے کے منصوبہ ساز کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فورسز نے افغان صوبے ننگرہار میں داعش جنگجوؤں کے ٹھکانے پر ڈرون حملہ کیا، حملے میں داعش خراسان سے تعلق رکھنے والا کابل ائیرپورٹ حملے کا منصوبہ ساز مارا گیا، حملے میں کسی عام شہری کا جانی نقصان نہیں ہوا۔