ینگون (اصل میڈیا ڈیسک) میانمار کی ملٹری کورٹ نے فوجی بغاوت کے بعد معزول کی گئیں حکمراں آنگ سان سوچی کے خلاف بدعنوانی کے مزید 5 مقدمات چلائے جائیں گے۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق نوبل انعام یافتہ 76 سالہ آنگ سان سوچی پر ایک درجن سے زائد مقدمات زیر سماعت ہیں جن میں مجموعی طور پر 100 سال سے زیادہ قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔
ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ آنگ سان سوچی کے خلاف بدعنوانی کے نئے مقدمات تیار ہیں اور ہر مقدمے کی کم از کم سزا 15 برس ہے۔ ایک مقدمے میں انہیں اب تک مجموعی طور پر 6 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے تاہم وہ اپنے لگنے والے تمام الزامات سے انکار کرتی آئی ہیں۔
رائٹرز کے مطابق آنگ سان سوچی کے خلاف مندرجہ ذیل مقدمات پہلے ہی درج کیے جاچکے ہیں میں عوام کو مشتعل کرنے کا الزام ہے۔ جب ان کی پارٹی نے فروری میں بین الاقوامی اداروں کو ایک مراسلہ ارسال کیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ فوجی حکومت کو تسلیم نہ کریں۔
علاوہ ازیں ان پر ستمبر 2020 میں پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران کورونا وائرس کے ضوابط کی خلاف ورزی کا الزام بھی ہے۔
نئے پانچ مقدمات میں ایک بغیر لائسنس والی واکی ٹاکیز اور سگنل جیمرز کا ایک سیٹ رکھنا بھی ہے اور خفیہ معلومات کو حاصل، جمع، ریکارڈ، یا شائع کرنا یا ان تک پہنچانا جو دشمن کے لیے مفید ہو۔