اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے آسٹریلیا سے تجارتی تعلقات کا ازسرنو جائزہ لے رہے ہیں۔
پاک آسٹریلیا تجارت بڑھانے کے لیے نئی حکمت عملی بنا رہے ہیں، آسٹریلوی کمپنیاں پاکستان کے حلال سیکٹر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں، وزارت تجارت، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور دوسری متعلقہ وزارتوں کے تعاون سے پاکستان حلال فوڈ اتھارٹی کے بل کا مسودہ جلد ہی پارلیمنٹ کو بھجوا دیا جائے گا جس سے پاکستان کے حلال فوڈ کو مستند سرٹیفکیشن حاصل کرنے میں آسانی ہو گی اور پاکستان کی حلال فوڈ کی تجارت کو نئی تحریک ملے گی۔
آسٹریلیا میں نئی تعینات کی جانے والی پاکستانی سفیر نائلہ چوہان سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آسٹریلیا نے زرعی ٹیکنالوجی میں خاصی مہارت حاصل کی ہے، پاکستان اس مہارت سے فائدہ اٹھانے کے لیے آسٹریلوی حکام سے گفت وشنید میں مصروف ہے۔ وفاقی وزیرنے سفیر کو ہدایت کی کہ آسٹریلوی کمپنیوں کو پاکستان کے حلال سیکٹر میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جائے، وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کر کے اپنی مصنوعات دوسرے مسلم ممالک خصوصاً مشرق وسطیٰ کے ممالک کو باآسانی برآمد کرسکتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ رابطے مستحکم کیے جائیں اور ان سے پاک آسٹریلیا تجارت میں اضافے کیلیے تجاویز حاصل کی جائیں، مزید برآں آسٹریلیا میں دوسرے ممالک کے تجارتی مارکیٹنگ ماڈلز کا جائزہ لے کر سفارشات وزارت تجارت کو بھیجی جائیں، وزارت تجارت ان سفارشات کو آسٹریلیا کے ساتھ اپنی نئی تجارتی حکمت عملی میں شامل کرے گی۔
اس موقع پرنو متعین پاکستانی سفیر نے کہا کہ اکتوبر میں کراچی میں ہونے والی ایکسپو پاکستان میں 12 آسٹریلوی کمپنیاں شرکت کریں گی جس سے پاکستان میں آسٹریلوی سرمایہ کاری میں اضافے کی امید ہے، 18 ستمبر کو آسٹریلیا میں پاکستان آسٹریلیا مشترکہ ٹریڈ کمیٹی کے اجلاس میں بھی تجارت میں اضافے کیلیے مثبت تجاویز سامنے آنے کی توقع ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی آسٹریلیا سے تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کیلیے پاکستانی چیمبر آف کامرس اور صوبائی بورڈآف انویسٹمنٹ سے بھی ملاقات کریں گی۔