آسٹریلیا: فائرنگ سے جاں بحق طالب علم کا تعلق پاکستانی شہر گجرات سے تھا

Student Firing

Student Firing

کینبرا (جیوڈیسک) آسٹریلیا میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پرفائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے طالب علم کامران یوسف کا تعلق پاکستان کے شہر گجرات سے تھا، مقتول کی دس ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔ 28 سالہ کامران یوسف گزشتہ سال دسمبر میں ماسٹرز کرنے کے لیے سڈنی گیا تھا۔ آسٹریلوی اخبار کے مطابق وہ جس فروٹ سپر مارکیٹ میں پارٹ ٹائم جاب کرتا تھا وہاں 12 اکتوبر کی دوپہر دو ڈاکووں نے دھاوا بول دیا۔ کامران کی جانب سے مزاحمت پر ایک ڈاکو نے فائرنگ کردی۔ سراورپیٹ پر لگنے والی گولی سے کامران موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

گجرات کے علاقے جلالپور جٹاں کے رہائشی مقتول کامران کے والد میر محمد یوسف کا کہنا ہے کہ انھوں نے بیٹے کو آسٹریلیا اس لیے بھیجا تھا کہ وہ پڑہ لکھ کر اچھا شہری بنے اور ان کے بڑھاپے کا سہارا بنے۔ کامران یوسف کے بھائی نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومتِ آسٹریلیا انھیں فوری انصاف فراہم کرے جبکہ کامران کے دوستوں اور ہمسایوں نے اسے یاد کرتے ہوئے بتایاکہ وہ سلجھا ہوا اور محبت کرنے والا شخص تھا۔ مقتول طالب علم کے اہل خانہ اور آسٹریلیا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے حکومت پاکستان اور آسٹریلیا سے اپیل کی ہے کہ ملزمان کو جلد سے جلد سزا دی جائے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔