سڈنی (جیوڈیسک) آسٹرلیوی وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے پناہ گزینوں کے معاملے میں آسٹریلیا پرہونےوالی تنقید کے جواب میں برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کے وعظ سے عاجز آگیا ہے۔
آسٹریلوی دارالحکومت کینبرا نے مانوس نامی جزیرے پرکشتیوں کے ذریعے آنے والے مہاجرین کو پناہ دینے سے انکار کردیا ہے جس کی مہاجرین اور اور ہیومن رائٹس کے وکلاء نے شدید مذمت کی ہے۔
اقوامِ متحدہ کےنمائندہ خصوصی کی جانب سےجمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا میں ہجرت سے متعلق بنائے گئے قوانین کنونش برائے عدم تشدد کے خلاف ہیں۔
آسٹریلوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے سمندر میں بوٹس کا داخلہ بند کردیا ہے اوراس طرح ہم نے کھلے سمندر میں ہونے والی اموات کا سلسلہ بند کردیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آسٹریلین اقوام متحدہ کے لیکچروں سے تنگ آچکے ہیں۔
ٹونی ایبٹ نے مزید کہا کہ انسانی اسمگلنگ اور اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات کی روک تھام ہی واحد انسانی اور احسن قدم ہے جو کہ ہم اٹھا سکتے ہیں۔