سڈنی (جیوڈیسک) آسٹریلوی ماہرین نے مویشیوں کے ریوڑ پر نظر رکھنے والا ایک ’’چرواہا روبوٹ‘‘ تیار کیا ہے جو تھری ڈی کیمرے اور دیگر جدید آلات سے لیس ہے۔
سڈنی یونیورسٹی کی ٹیم کی جانب سے تیار کردہ ’’سواگ بوٹ‘‘ نامی یہ روبوٹ فصلوں سے گوبھی بھی نکال سکتا ہے اور وہ بھی انسانوں سے 6 گنا زائد رفتار سے۔ روبوٹ کو اس وقت برطانیہ میں آزمایا جارہا ہے۔ یہ روبوٹ غیرہموار جگہوں پر بھی چل سکتا ہے۔ آزمائشی طور پر سواگ بوٹ مویشیوں کی رہنمائی کرسکتا ہے ، کھائیوں اور دلدلی علاقوں میں بھی چل سکتا ہے۔
بیٹری سے چلنے والا یہ روبوٹ 9 سے 12 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتا ہے لیکن اس کے لیے سطح کا ہموار ہونا ضروری ہے اگلے مراحل میں روبوٹ کو جانوروں کی مزید نگہداشت اور فصلوں کی دشمن گھاس پھوس صاف کرنے کے لیے تیار کیا جائے گا۔ ماہرین کے مطابق روبوٹ نے گائے بیلوں کو ڈرا کر انہیں ایک جگہ رہنے پر مجبور کیا اور اس کے بعد اسے جانوروں کی مزید نگرانی کے لیے تیار کیا جائے گا۔
دوسری جانب برطانیہ میں ہی لنکن یونیورسٹی نے ایسا روبوٹ تیار کیا ہے جو فصل سے بہت تیزی سے گوبھی نکال سکتا ہے۔ یہ روبوٹ کھیت میں لگی گوبھی کو 95 فیصد درستگی سے مٹی سے نکال باہر کرتا ہے۔ اس روبوٹ میں مائیکروسوفٹ کائنیٹک کا تھری ڈی کیمرہ استعمال کیا گیا ہے۔
لنکن یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق گوبھی کو کھیتوں سے ہاتھوں کی مدد سے نکالا جاتا ہے جو بہت وقت طلب اور مہنگا کام ہوتا ہے۔ یہ کام روبوٹ کئی گنا تیزی سے کرسکتا ہے۔ اس طرح بہت جلد فصلیں کاٹنے والے جدید ترین روبوٹ عام ہوجائیں گے۔