سڈنی (جیوڈیسک) آسٹریلوی حکومت نے پیسیفک خطے میں امریکی میزائلوں کی تنصیب کے لیے اپنی سرزمین دینے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ تجویز امریکی وزیر دفاع نے دو روز قبل پیش کی تھی۔
آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے کہا ہے کہ پیسیفک خطے میں امریکی میزائل نصب کرنے کی خواہش کے حوالے سے آسٹریلیا اپنی سرزمین فراہم نہیں کرے گا۔ آسٹریلوی وزیراعظم اور وزیر دفاع کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ آسٹریلیا امریکا کے میزائل اپنے ملک میں نصب کرنے پر قطعاً راضی نہیں ہے۔
پیسیفک علاقے میں امریکی میزائل نصب کرنے کے معاملے پر امریکا اور آسٹریلیا کے حکام نے گزشتہ ویک اینڈ پر بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا تھا۔ اس میں شریک ہونے کے لیے امریکا کے نئے وزیر دفاع مارک ایسپر آسٹریلیا پہنچے ہوئے تھے۔ بات چیت کے بعد مشترکہ بیان بھی جاری کیا گیا اور اس میں چینی سرگرمیوں اور اثر و رسوخ بڑھانے کے خلاف جوابی کارروائیاں مشترکہ طور پر مستحکم بنانے کو اہم قرار دیا گیا۔
میزائل نصب کرنے کے حوالے سےآسٹریلیا کی خاتون وزیر دفاع لنڈا رینالڈ نے بھی اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے پیسیفک خطے میں میزائل نصب کرنے کے لیے اُن کے ملک کو استعمال نہیں کیا جائے گا۔
ہفتہ تین اگست کو امریکی وزیر دفاع نے ایشیا پیسیفک خطے میں امریکی میزائل نصب کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا تھا کہ یہ میزائل کب تک نصب کیے جائیں گے تاہم انہوں نے ایسا جلد کیے جانے کا اشارہ دیا تھا۔
امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے یہ بھی کہا کہ وہ بحر ہند اور بحرالکاہل کے خطے میں کسی بھی طرح کے عدم استحکام کے مخالف ہیں۔ آسٹریلوی شہر سڈنی میں ایسپر نے اتوار چار اگست کو کہا تھا کہ اس تناظر میں امریکا اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر معاملات کو آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ خطے کی سکیورٹی ضروریات پورا کرنے پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔