آسٹریا (جیوڈیسک) آسٹریا میں غیر ملکیوں کے خلاف دشمنی اور نسلیت پرستی کے رجحانات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔۔۔
تقریباً ساڑھے 8 ملین آبادی والے ملک آسٹریا میں مقیم ڈیڑھ ملین غیر ملکیوں کو حالات پر تشویش کا سامنا ہے۔
ملک میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار ترکوں پربھی دباو میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
2 اکتوبر کو ملک میں متوقع صدارتی انتخابات سے قبل سیاسی شخصیات غیر ملکیوں کے لئے دشمنی کے جذبات ابھار کر مقبولیت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
انتہائی دائیں بازو کی آسٹریا لبریشن پارٹی کے صدارتی امیدوار نابرٹ ہوفر نے آسٹریا میں مقیم ترکوں کا دوہری شہریت کا مسئلہ حل ہونے تک ترکوں کو آسٹریا کی شہریت نہ دینے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے ترکوں کے آسٹریا کے شہری ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ترکی کے یورپی یونین کی رکنیت کے لئے جاری مذاکرات کو بلاک کرنے کی بھی حمایت کی ہے۔
واضح رہے کہ عوامی سروے رپورٹوں کے مطابق ہوفر 2 اکتوبر کے انتخابات میں 51 فیصد ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔