ایک سانحہ

ایک سانحہ

دور اک گائوں میں چاند کی چھائوں میں سبز کھیتوں کے دامن میں دو دل ملے عہد و پیماں ہوئے اور گجرے بندھے چاند چمکتا رہا مسکراتا رہا پھر چلی ایک آندھی بڑے زور کی اور کھیتوں کی ہریالی مرجھا گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔ تب اسی گائوں میں بادلوں کے تلے کچھ اندھیرا سا تھا جب ذرا […]

.....................................................

یہ زندگی تو موت سے ابتر لگے مجھے

یہ زندگی تو موت سے ابتر لگے مجھے

یہ زندگی تو موت سے ابتر لگے مجھے تیرے بغیر کانٹوں کا بستر لگے مجھے دیوار و در کے ساتھ دیچے بھی ہیں مگر ہر شخص تیرے شہر کا بے گھر لگے مجھے پھینکے جو تو نے پھول کسی کے خیال میں میرے ندیم تیر وہ اکثر لگے مجھے منزل کے پاس لٹتے ہوئے دیکھے […]

.....................................................

سمجھوتہ

سمجھوتہ

اس سے پہلے کہ آنسو مقدر بنیں اس سے پہلے کہ کوئی ستم توڑ دے آ اسی موڑ پہ مسکراتے ہوئے میں تجھے چھوڑ دوں تو مجھے چھوڑ دے اس سے پہلے کہ ویران ہو زندگی اس سے پہلے کہ آہیں بنیں آبلے کیوں نہ رکھ لیں محبت کا ہم تم بھرم میں بھی ضد […]

.....................................................

دو گام گر چلو گے کسی اجنبی کے ساتھ

دو گام گر چلو گے کسی اجنبی کے ساتھ

دو گام گر چلو گے کسی اجنبی کے ساتھ الزام بھی ملے گا تمہیں دوستی کے ساتھ پہرے لگا کے عشق پہ رختِ سفر دیا تھا یہ بھی اک مذاق مری رہروی کے ساتھ واعظ کو میری طرزِ عبادت پہ اعتراض شرطیں وہ باندھتا ہے مری بندگی کے ساتھ کیا وقت آ پڑا ہے محبت […]

.....................................................

ذرا سی دیر کو

ذرا سی دیر کو

ذرا سی دیر کو تری گلی کے موڑ پہ اسی شجر کے سائے میں کہ جس کی ایک شاخ پہ کھلا تھا گل بہار کا اور اس میں رنگ تھے کئی تری نظر کو بھا گیا نجانے کیسے گل وہی میں لے اڑا تھا شاخ سے یہ مدتوں کی بات ہے گئی رتوں کی بات […]

.....................................................

محبتوں کے نصاب جیسا

محبتوں کے نصاب جیسا

محبتوں کے نصاب جیسا وہ ایک چہرہ کتاب جیسا مہکتا ہے میرے قلب و جاں میں وہ شخص کھلتے گلاب جیسا یقیں بھی ہے وہ میرے دل کا گُمان بھی ہے سراب جیسا میں سوچوں اس کو تو ٹوٹ جائے خیالِ نازک حباب جیسا وہ بانسری ہے جو ہونٹ رکھوں جو دیکھوں چُھو کے، رباب […]

.....................................................

کیوں بلندی پا کے ہستی میں اتر جاتا ہوں میں

کیوں بلندی پا کے ہستی میں اتر جاتا ہوں میں

کیوں بلندی پا کے ہستی میں اتر جاتا ہوں میں کس لیے احساس کی حد سے گزر جاتا ہوں میں ڈوب جائے گی تو اپنے آنسوئوں میں سوچ لے چھوڑ کے اے زندگی تجھ کو اگر جاتا ہوں میں زخم بے انداز ہیں پھر بھی ٹھہرِ شہرِ طلب آنے والی کل کی خاطر پھر سنور […]

.....................................................

آج روئے ہیں تنہا بڑی دیر تک

آج روئے ہیں تنہا بڑی دیر تک

آج روئے ہیں تنہا بڑی دیر تک کل ان آنکھوں میں پانی رہے نہ رہے کیا خبر آپ لوٹیں تو میں نہ رہوں میرے غم کی کہانی رہے نہ رہے وقت تو ایک رت ہے بدل جائیگا آج کا دن نہ پھر لوٹ کر آئے گا آج کی چند گھڑیاں مرے پاس ہیں کل تلک […]

.....................................................

وقتِ رخصت تیری چشمِ تر یاد ہے

وقتِ رخصت تیری چشمِ تر یاد ہے

وقتِ رخصت تیری چشمِ تر یاد ہے کیسے میرا کٹا پھر سفر یاد ہے خشک ہونٹوں پہ زخمی تبسم لیے بھیگی بھیگی سی تیری نظر یاد ہے چھوڑ آئے تھے مجبور ہو کر جسے تیری بستی ہمیں وہ نگر یاد ہے کوئی سمجھے کہ بھولا ہوا ہوں اسے ہر ادا اس کی مجھ کو مگر […]

.....................................................

تری چوکھٹ پہ سر رکھ کے جو مر جاتے تو اچھا تھا

تری چوکھٹ پہ سر رکھ کے جو مر جاتے تو اچھا تھا

تری چوکھٹ پہ سر رکھ کےجو مر جاتے تو اچھا تھا ہم اپنے پیار میں حد سے گزر جاتے تو اچھا تھا بچھڑنے سے ذرا پہلے بہک جاتا جنوں میرا مرے پہلو میں وہ گیسو بکھر جاتے تو اچھا تھا ہمیں رسموں رواجوں سے نہیں تھا واسطہ رکھنا ہم اپنے دل کی دنیا میں اتر […]

.....................................................

تم نہ جانے اسکو بھی کیوں بے اثر لکھتے رہے

تم نہ جانے اسکو بھی کیوں بے اثر لکھتے رہے

تم نہ جانے اسکو بھی کیوں بے اثر لکھتےرہے ہم کہانی پیار کی جو عمر بھر لکھتے رہے اپنے کاندھے پہ رکھے اغیار کی فکر و نظر زندگی کی بھول کو اپنا سفر لکھتے رہے بے ضمیری بے اصولی بیچ کر افکار میں سیدھے لوگوں کے لیے اس کو ہنر لکھتے رہے موسموں کا جبر […]

.....................................................

اس کو بانہوں میں چھپا کر پیار کی باتیں کروں

اس کو بانہوں میں چھپا کر پیار کی باتیں کروں

اس کو بانہوں میں چھپا کر پیار کی باتیں کروں بند ہونٹوں پہ سجے اقرار کی باتیں کروں جس کی آنکھ میں ستارے اور ہونٹوں پہ گلاب وہ مجھے محبوب ہے اس یار کی باتیں کروں روز و شب بس ایک میری یاد میں سمٹا ہوا اس سراپا ناز کی گلنار کی باتیں کروں وہ […]

.....................................................

او دیس سے آنے والے بتا

او دیس سے آنے والے بتا

او دیس سے آنے والے بتا کس حال میں ہیں یاران وطن! کیا اب بھی وہی دو شنبے کو راشن کےذخیرے کھلتے ہیں مٹی کے مرکب، گندم کیا سونے کے برابر تلتے ہیں دوچٹکی چاول کیخاطرچھ چھ دن رلتےگھلتےہیں پتلے’فضل الدینانِ وطن’ موٹے، بدری ناتھانِ وطن اودیس سے آنے والے بتا کس حال میں ہیں […]

.....................................................

ہم ‘نیوٹرل’ ہیں خارجہ حکمت کے باب میں

ہم ‘نیوٹرل’ ہیں خارجہ حکمت کے باب میں

ہم ‘نیوٹرل’ ہیں خارجہ حکمت کے باب میں ”نہ ہاتھ باگ پر ہیں نہ پا ہیں رکاب میں” یوں کانپتا ہے شیخ خیالِ شراب سے جیسے کبھی یہ ڈوب گیا تھا شراب میں اس بات پر بھی ہم نے کئی باب لکھ دئیے جو بات رہ گئی تھی خدا کی کتاب میں تنقید جام و […]

.....................................................

آگ جب تک جلے نہ جانوں میں

آگ جب تک جلے نہ جانوں میں

آگ جب تک جلے نہ جانوں میں آنچ ڈھلتی نہیں ترانوں میں وعدہ یار جاں فزا ہے مگر پھول کھلتے نہیں چٹانوں میں خواب کے نرم تار کیا ٹوٹے تیر بھی مڑ گئے کمانوں میں آدمی بھی تو کیڑیوں کی طرح بٹ گئے تنگ تنگ خانوں میں نسل نو کو سدھار نے کے لیے مدرسے […]

.....................................................

لکڑی کی “نصف ہٹ” میں بسیرا ہے آج کل

لکڑی کی “نصف ہٹ” میں بسیرا ہے آج کل

لکڑی کی “نصف ہٹ” میں بسیرا ہے آج کل فدوی بشیر نہیں ہے “بیٹرا” ہے آج کل دو”کمریاں ” کہ عرض ہے جن میں نہ طول ہے جینا اگر یہی ہے تو مرنا فضول ہے جو چیز جس جگہ تھی ضروری وہیں نہیں چھت بے تکلفی میں کہیں ہے کہیں نہیں آواز جو بلند ہوئی […]

.....................................................

ٹین کے چھجوں سے دو کمرے

ٹین کے چھجوں سے دو کمرے

ٹین کے چھجوں سے دو کمرے ” بنگلائے” ہوئے جیسے انڈوں پر ہوں پر مرغی نے پھیلائے ہوئے اک کھلا در ہے جو کھلتا ہے کھلے میدان میں گھر میں بھی رہتا ہوں پوری قوم کے گھمسان میں پرد ئہ دیوار تا حدِ نظر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کچھ بھی نہیں زیست اس منزل میں جزذوقِ سفر۔۔۔۔۔ کچھ […]

.....................................................

میری بیوی قبر میں لیٹی ہے جس ہنگام سے

میری بیوی قبر میں لیٹی ہے جس ہنگام سے

میری بیوی قبر میں لیٹی ہے جس ہنگام سے وہ بھی ہے آرام سے اور میں بھی ہوں آرام سے کس طرح گزران ہو گی اب ”سپر اقوام”سے مانگتی ہیں دام بھی وہ ”بند ئہ بے دام”سے گھوڑے نکلے، اونٹ نکلے ، موٹریں نکلیں ، مگر ایک بھی عالم نہ نکلا عالم اسلام سے پھر […]

.....................................................

واد ئی کشمیر کے جانباز فرزندو سلام

واد ئی کشمیر کے جانباز فرزندو سلام

واد ئی کشمیر کے جانباز فرزندو سلام جہد حق میں اے خدا کے منتخب بندو سلام سبز دھانوں کو دعا، کیسر چناروں کو سلام زندگی کے خوبصورت شالاماروں کو سلام شب فروشوں سے یہ صبح ایشیا کی جنگ ہے یہ فرات عصر پر پھر کربلا کی جنگ ہے جھیل ڈل کا چھل سلامت ، چشمہ […]

.....................................................

مے خانہ تو ہے ایک مگر جام بہت ہیں

مے خانہ تو ہے ایک مگر جام بہت ہیں

مے خانہ تو ہے ایک مگر جام بہت ہیں اے جلوئہ جانا ترے نام بہت ہیں کانٹوں سے زیادہ رہی پھولوں پہ توجہ شبنم پہ طرف داروں کے الزام بہت ہیں شہروں کی خصوصی پھبن انعام ہے ان کا وہ لوگ گلی کوچوں میں جو عام بہت ہیں مجھ کو نہ عطا کر ابھی آرام […]

.....................................................

مہمان کا سامان

مہمان کا سامان

جناب والا کہ یہ سات منزلہ صندوق؟ کسی مکان کے لیے ھے کہ لا مکان کے لیے؟ جناب اس کا اگر ایک پٹ اکھیڑ سکیں تو کام آئے محّلے میں سائباں کے لیے جناب نے جو گھڑایا ھے اس زمانے میں کبھی بنا تھا تجمّل حسین خاں کے لیے جناب اس میں جو سامان ٹھونس […]

.....................................................

زندگی ھے مختلف جزبوں کی ہمواری کا نام

زندگی ھے مختلف جزبوں کی ہمواری کا نام

زندگی ھے مختلف جزبوں کی ہمواری کا نام آدمی ہے شلجم اور گاجر کی ترکاری کا نام] علم الماری کا مکتب چار دیواری کا نام ملٹن اک لٹھا ھے مومن خان پنساری کا نام اس نے کی پہلے پہل پیمائش صحرائے نجد قیس ھے دراصل ایک مشہور پنواڑی کا نام عشق ہر جائی بھی ھو […]

.....................................................

نعرہ زندہ باد کا سر ھو گیا

نعرہ زندہ باد کا سر ھو گیا

نعرہ زندہ باد کا سر ھو گیا کام اپنا بندہ پرور ھو گیا جو کمیٹی کا بھی ممبر ھو گیا وہ بھی تقریبا منسٹر ھو گیا اک ذرا افسر نے مونچھیں چھوڑ دیں محکمہ سارا مچھندر ھو گیا اس کی اردو میں تھی انگریزی بہت لوگ یہ سمجھے کمشنر ھو گیا مفلسی میں جس کی […]

.....................................................

میں روزے سے ہوں

میں روزے سے ہوں

مجھ سے مت کر یارکچھ گفتار میں روزے سے ہوں ہو نہ جائے تجھ سے بھی تکرار میں روزے سے ہوں ہر کسی سے کرب کا اظہار میں روزے سے ہوں دو کسی اخبار کو یہ تار میں روزے سے ہوں میرا روزہ ایک بڑا احسان ھے لوگوں کے سر مجھ کو ڈالو موتیے کے […]

.....................................................