مرے خدا مرے لفظ وبیاںمیں ظاہر ہو

مرے خدا مرے لفظ وبیاںمیں ظاہر ہو

مرے خدا مرے لفظ و بیاں میں ظاہر ہو اسی شکستہ و بستہ زباں میں ظاہر ہو زمانہ دیکھے میرے حرف بازیاب کے رنگ گل مراد ہنر دشت جاں میں ظاھر ھو میں سخرو نظر آں کلام ہوں کہ سکوت تری عطا مرے نام و نشاں میں ظاھر ہو مزہ تو تب ھے جب اہل […]

.....................................................

گلی کوچوں میں ہنگامہ بپا کرنا پڑے گا

گلی کوچوں میں ہنگامہ بپا کرنا پڑے گا

گلی کوچوں میں ہنگامہ بپا کرنا پڑے گا جو دل میں ہے اب اس کا تذکرہ کرنا پڑے گا نتیجہ کربلا سے مختلف ہو یا وہی ہو مدینہ چھوڑنے کا فیصلہ کرنا پڑے گا وہ کیا منزل جہاں راستے آگے نکل جائیں سو اب پھر ایک سفر کا سلسلہ کرنا پڑے گا لہو دینے لگی […]

.....................................................

راولپنڈی: نجی ائیر لائن کا طیارہ گرکر تباہ ، عملے کے 9 ارکان سمیت 127 جاں بحق

راولپنڈی: نجی ائیر لائن کا طیارہ گرکر تباہ ، عملے کے 9 ارکان سمیت 127 جاں بحق

راولپنڈی (جیو ڈیسک) راولپنڈی میں چکلالہ کے علاقے بحریہ ٹائون کے قریب نجی ایئر لائن کا مسافر طیارہ گرکر تباہ ہوگیا ہے، حادثے میں تقریبا تمام 127 افراد جاں بحق ہوگئے، تاحال کسی کے زندہ بچنے کی کوئی اطلاع نہیں ملی، وزارت دفاع نے حادثے میں 118 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی […]

.....................................................

ہم اہلِ جبر کے نام و نسب سے واقف ہیں

ہم اہلِ جبر کے نام و نسب سے واقف ہیں

ہم اہلِ جبر کے نام و نسب سے واقف ہیں سروں کی فصل جب سے اُتری تھی تب سے واقف ہیں کبھی چھپے ہوئے خنجر، کبھی کھچی ہوئی تیغ سپاہِ ظلم کہ ایک ایک ڈھب سے واقف ہیں ہے رات یوں ہی تو دشمن نہیں ہماری کہ ہم درازیء شبِ غم کے سبب سے واقف […]

.....................................................

سمندر پار ہوتی جا رہی ہے

سمندر پار ہوتی جا رہی ہے

سمندر پار ہوتی جا رہی ہے دُعا، پتوار ہوتی جا رہی ہے دریچے اب کُھلے ملنے لگے ہیں فضا ہموار ہوتی جا رہی ہے کئی دن سے مرے اندر کی مسجد خدا بیزار ہوتی جا رہی ہے مسائل، جنگ، خوشبو، رنگ، موسم غزل اخبار ہوتی جا رہی ہے بہت کانٹوں بھری دُنیا ہے لیکن گلے […]

.....................................................

محلہ سائیں سائیں کر رہا ہے

محلہ سائیں سائیں کر رہا ہے

محلہ سائیں سائیں کر رہا ہے مرے اندر کا انساں مر رہا ہے جمی ہے سوچ پر قدموں کی چاپیں نہ جانے کون پیچھا کر رہا ہے میں اکثر بادلوں کو دیکھتا ہوں کوئی بوڑھا عیادت کر رہا ہے اب اس کی ٹھوکروں میں تاج ہو گا وہ ساری عمر ننگے سر رہا ہے دل […]

.....................................................

وہ اک اک بات پہ رونے لگا تھا

وہ اک اک بات پہ رونے لگا تھا

وہ اک اک بات پہ رونے لگا تھا سمندر آبرو کھونے لگا تھا لگے رہتے تھے سب دروازے پھر بھی میں آنکھیں کھول کر سونے لگا تھا چُراتا ہوں اب آنکھیں آئینوں سے ٰخُدا کا سامنا ہونے لگا ہے وہ اب آئینے دھوتا پھر رہا ہے اُسے چہروں پہ شک ہونے لگا ہے مجھے اب […]

.....................................................

یہ زندگی کسی گونگے کا خواب ہے بیٹا

یہ زندگی کسی گونگے کا خواب ہے بیٹا

یہ زندگی کسی گونگے کا خواب ہے بیٹا سنبھل کر چلنا کہ رستہ خراب ہے بیٹا ہمارا نام لکھا ہے پُرانے قلعوں پر مگر ہمارا مقدر خراب ہے بیٹا گناہ کرنا کسی بے گناہ کی خاطر مری نگاہ میں کارِ ثواب ہے بیٹا اب اور تاش کے پتوں کی سیڑھیوں پہ نہ چڑھ کہ اس […]

.....................................................

جب میں دُنیا کے لیے بیچ کے گھر آیا تھا

جب میں دُنیا کے لیے بیچ کے گھر آیا تھا

جب میں دُنیا کے لیے بیچ کے گھر آیا تھا اُن دنوں بھی مرے حصے میں صفر آیا تھا کھڑکیاں بند نہ ہوتیں تو جُھلس ہی جاتا آگ اُگلتا ہوا سورج مرے گھر آیا تھا آج سڑکوں پہ تصویر بناتے رہیے اُنگلیاں ٹوٹ چکیں جب یہ ہنر آیا تھا جو کبھی ہوتا ہے صدیوں میں […]

.....................................................

سب ہُنر اپنی بُرائی میں دکھائی دینگے

سب ہُنر اپنی بُرائی میں دکھائی دینگے

سب ہُنر اپنی بُرائی میں دکھائی دینگے عیب تو بس مرے بھائی میں دکھائی دینگے اس کی آنکھوں میں نظر آئیں گے اتنے سورج جیسے پیوند رضائی میں دکھائی دینگے ہم نے اپنی کئی صدیاں یہیں دفنائی ہیں ہم زمینوں کی کُھدائی میں دکھائی دینگے ذکر رشتوں کے تحفظ کا جو نکلے گا تو ہم […]

.....................................................

اجنبی خواہشیں سینے میں دبا بھی نہ سکوں

اجنبی خواہشیں سینے میں دبا بھی نہ سکوں

اجنبی خواہشیں سینے میں دبا بھی نہ سکوں ایسے ضدی ہیں پرندے کہ اُڑا بھی نہ سکوں پھونک ڈالوں گا کسی روز میں دل کی دُنیا یہ تیرا خط تو نہیں ہے کہ جلا بھی نہ سکوں مری غیرت بھی کوئی شے ہے کہ محفل میں مجھے اس نے اس طرح بُلایا کہ جا بھی […]

.....................................................

رشتوں کی دھوپ چھائوں سے آزاد ہو گئے

رشتوں کی دھوپ چھائوں سے آزاد ہو گئے

رشتوں کی دھوپ چھائوں سے آزاد ہو گئے اب تو ہمیں بھی سارے سبق یاد ہو گئے آبادیوں میں ہوتے ہیں برباد کتنے لوگ ہم دیکھنے گئے تھے تو برباد ہو گئے میں پربتوں سے لڑتا رہا اور چند لوگ گیلی زمین کھود کر فرہاد ہو گئے بیٹھے ہوئے ہیں قیمتی صوفوں پہ بھیڑیے جنگل […]

.....................................................

زندگی بھر دور رہنے کی سزائیں رہ گئیں

زندگی بھر دور رہنے کی سزائیں رہ گئیں

زندگی بھر دور رہنے کی سزائیں رہ گئیں میرے کیسہ میں مری ساری وفائیں رہ گئیں نوجوان بیٹوں کو شہروں کے تماشے لے اُڑے گائوںکی جھولی میں کچھ مجبور مائیںرہ گئیں بُجھ گیا وحشی کبوتر کی ہوس کا گرم خون نرم بستر پر تڑپتی فاختائیں رہ گئیں اک اک کرکےہوئے رخصت مرےکنبےکے لوگ گھر کے […]

.....................................................

کہاں وہ خواب محل تاج داریوں والے

کہاں وہ خواب محل تاج داریوں والے

کہاں وہ خواب محل تاج داریوں والے کہاں یہ بیلچوں والے تگاریوں والے کبھی مچان سے نیچے اُتر کے بات کرو بہت پُرانے ہیں قصے شکاریوں والے مجھے خبر ہے کہ میں سلطنت کا مالک ہوں مگر بدن پہ ہیں کپڑے بھکاریوں والے غریب قصوں میں اکثر دکھائی دیتے ہیں نئے شوالے، پرانے پجاریوں والے […]

.....................................................

گھر سے یہ سوچ کہ نکلا ہوں کہ مر جانا ہے

گھر سے یہ سوچ کہ نکلا ہوں کہ مر جانا ہے

گھر سے یہ سوچ کہ نکلا ہوں کہ مر جانا ہے اب کوئی راہ دکھا دے کہ کدھر جانا ہے جسم سے ساتھ نبھانے کی مت اُمید رکھو اس مسافر کو تو رستے میں ٹھہر جانا ہے موت لمحے کی صدا زندگی عمروں کی پکار میں یہی سوچ کے زندہ ہوں کہ مر جانا ہے […]

.....................................................

مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب

مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب

مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ مجھ سےپہلی سے محبت مری محبوب نہ مانگ میں نے سمجھاتھا کہ توہے تو درخشاںہےحیات تیرا غم ہے تو غم دہر کا جھگڑا کیا ہے تیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کا ثبات تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے ؟ تو جو […]

.....................................................

اشعار

اشعار

رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی جیسے ویرانے میں چُپکے سے بہار آ جائے جیسے صحرائوں میں ہولے سے چلے بادِ نسیم جیسے بیمار کو بے وجہ قرار آ جائے دل رہینِ غمِ جہاں ہے آج ہر نفس تشنئہ فغاں ہے آج سخت ویراں ہے محفلِ ہستی اے غمِ دوست! تو کہاں […]

.....................................................

رقیب سے

رقیب سے

آ کہ وابستہ ہیں اس حسن کی یادیں تجھ سے جس نے اس دل کو پری خانہ بنا رکھا ہے جس کی اُلفت میں بھلا رکھی تھی دُنیا ہم نے دہر کو دہر کا افسانہ بنا رکھا تھا آشنا ہیں ترے قدموں سے وہ راہیں جن پر اس کی مدہوش جوانی نے عنایت کی ہے […]

.....................................................

دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے

دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے

دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے ویراں ہے میکدہ، خم و ساغر اُداس ہیں تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے اک فُرصت گناہ ملی، وہ بھی چار دن دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے دُنیا نے تیری یاد سے بیگانہ کر […]

.....................................................

اپنا حسن واپس پھیر دے مجھ کو

اپنا حسن واپس پھیر دے مجھ کو

مری جاں اب بھی اپناحسن واپس پھیردےمجھکو ابھیتک دل میںتیرےعشق کی قندیل روشن ہے ترے جلووں سے بزمِ زندگی جنت بدامن ہے مری روح اب بھی تنہائی میںتجھکویادکرتی ہے ہر اک تارِ نفس میں آرزو بیدار ہے اب بھی ہر اک بے رنگ ساعت منتظر ہے تیری آمد کی نگاہیں بچھ رہی ہیں راستہ زرکار […]

.....................................................

موضوعِ سُخن

موضوعِ سُخن

گل ہوئی جاتی ہے افسردہ سلگتی ہوئی شام دھل کےنکلےگی ابھی چشمئہ مہتاب سےرات اور مشتاق نگاہوں کی سُنی جائے گی ان ہاتھوں سے مس ہونگے یہ ترسے ہوئےرات انکا آنچل ہے، کہ رُخسار، کہ پیراہن ہےپیراہن, کچھ تو ہےجس سےہوئیجاتی ہےچلمن رنگیں جانے اس زُلف کی موہوم گھنی چھائوں میں ٹمٹماتا ہے وہ آویزہ […]

.....................................................

تنہائی

تنہائی

پھر کوئی آیا دلِ زار! نہیں کوئی نہیں راہرو ہو گا، کہیں اور چلا جائے گا ڈھل چکی رات، بکھرنے لگا تاروں کا غبار لڑکھڑانے لگے ایوانوں میں خوابیدہ چراغ سو گئی راستہ رک تک کے ہر اک راہگزر اجنبی خاک نے دُھندلا دیے قدموں کے سُراغ گل کرو شمعیں، بڑھا دو مَے و مینا […]

.....................................................

رازِ اُلفت چُھپا کے دیکھ لیا

رازِ اُلفت چُھپا کے دیکھ لیا

رازِ اُلفت چُھپا کے دیکھ لیا دل بہت کچھ جلا کے دیکھ لیا اور کیا دیکھنے کو باقی ہے آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا وہ مرے ہو کے بھی مرے نہ ہوئے ان کو اپنا بنا کے دیکھ لیا آج ان کی نظر میں کچھ ہم نے سب کی نظریں بچا کے دیکھ […]

.....................................................

پھر حریفِ بہار ہو بیٹھے

پھر حریفِ بہار ہو بیٹھے

پھر حریفِ بہار ہو بیٹھے جانے کس کس کو آج رو بیٹھے تھی، مگر اتنی رائیگاں بھی نہ تھی آج کچھ زندگی سے کھو بیٹھے تیرے در تک پہنچ کے لوٹ آئے عشق کی آبرو ڈبو بیٹھے ساری دُنیا سے دور ہو جائے جو ذرا تیرے پاس ہو بیٹھے نہ گئی تیری بے رُخی نہ […]

.....................................................