” کھول دو”

” کھول دو”

امرتسر سے ٹرین دوپہر دو بجے چلی اور آٹھ گھنٹوں بعد مغل پورہ پہنچی، رستے میں کئی آدمی مارے گئے۔ صبح دس بجے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیمپ کی ٹھنڈی سرزمین پر جب سراج الدین نے آنکھیں کھولیں اور اپنے چاروں طرف مردوں، عورتوں اور بچوں کا ایک متلاطم سمندر دیکھا تو اسکی سوچنے سمجھنے کی قوتیں اور بھی […]

.....................................................

کہاں جاپان کو جائیں؟ کہاں جاپان کو جاؤ

کہاں جاپان کو جائیں؟ کہاں جاپان کو جاؤ

ٹوکیو میں یہ ہمارا تیسرا پھیرا تھا۔ ایک روز ہندوستانی پاکستانی کھانے کی تلاش میں گنز نکل گئے۔ وہاں سب سڑکیں اور سب عمارتیں ایک سی ہیں۔ ہرچند کہ بدرقہ ساتھ تھا، اتنا بھٹکے کہ بے حال ہو گئے۔ ٹائر ہوٹل جسکا راستہ ہمارے خیال میں آتا تھا نہ ملنا تھا نہ ملا۔ پی آئی […]

.....................................................

درباری

درباری

اپنی تقریروں میں امریکہ کا انتہائی مخالف شفاقت علی اپنے کمرے میں بیٹھا تھا اچانک فون کی گھنٹی بجی اور دوسری طرف سیکرٹری تھی جس نے لائن پر پریذیڈنٹ آف امریکہ کے ہونے کا انکشاف کیا۔ وہ فوراً سنبھل کر بیٹھ گیا اور دوسری طرف سے آواز ہوئی۔ ہیلو مسٹر علی ہاؤ آر یو؟ یس […]

.....................................................

ابتدائی حساب

ابتدائی حساب

جمع، تفریق، ضرب، تقسیم۔ پہلا قاعدہ جمع: جمع کے قاعدے پر عمل کرنا آسان نہیں، خصوصاً مہنگائی کے دنوں میں سب کچھ خرچ ہو جاتا ہے، کچھ جمع نہیں ہو پاتا، جمع کا قاعدہ مختلف لوگوں کیلئے مختلف ہے۔ عام لوگوں کیلئے 11/2= 1+1 کیونکہ 1/2 انکم ٹیکس والے لے جاتے ہیں۔ تجارت کے قاعدے […]

.....................................................

گنڈاسا

گنڈاسا

بس کچھ ایسا ہی موسم تھا میری بچی، جب تم سولہ سترہ سال پہلے میری گود میں آئی تھیں ۔ بکائن کے اودے اودے پھول اسی طرح مہک رہے تھے اور بیریوں پر گلہریاں چوٹی تک اسی طرح بھاگی پھرتی تھیں اور ایسی ہوا چل رہی تھی جیسے صدیوں کے سوکھے کواڑوں سے بھی کونپلیں […]

.....................................................

اقتدار کی دیوی

اقتدار کی دیوی

اہل یونان نے ایک دیوی بنائی۔ سفید مرمریں بدن پر تیکھے نقوش کھودے، قامت میں نخرا اور کاٹھ میں ایک غرور بھرا اور دیوی کو اٹھا کر ایتھنز کے مرکزی چوک میں رکھ دیا۔ لوگ جمع ہوئے، سراپا ناز کے حسن اور اعضا کے توازن پر داد دی۔ تحسین کا یہ سلسلہ جاری تھا کہ […]

.....................................................

مٹی کی مونا لیزا

مٹی کی مونا لیزا

مونا لیزا کی مسکراہٹ میں بھید ہے؟ اس کے ہونٹوں پر یہ شفق کا سونا، سورج کا جشن طلوع ہے یا غروب ہوتے ہوئے آفتاب کا گہرا ملال؟ ان نیم دا مستبم ہونٹوں کے درمیان یہ باریک سی کالی لکیر کیا ہے؟ یہ طلوع و غروب کے دین بیچ میں اندھیرے کی آبشار کہاں سے […]

.....................................................

منزل منزل

منزل منزل

راجدہ نے کہا تھا میرے متعلق افسانہ مت لکھنا، میں بدنام ہوجاؤں گی، اس بات کو آج تیسرا سال ہے اور میں نے راجدہ کے بارے میں کچھ نہیں لکھا اور نہ ہی کبھی لکھوں گا، اگرچہ وہ زمانہ جو میں نے اس کی محبت میں بسر کیا، میری زندگی کا سنہری زمانہ تھا، اور […]

.....................................................

اردو شاعری میں نظریہ کفر وا لحاد

اردو شاعری میں نظریہ کفر وا لحاد

اردو شاعری اپنے متنوع موضوعات اور نیرینگی خیال کے باعث مقبول رہی ہے۔ عہد قدیم سے عہد وسطی تک اور پھر عہد جدید میں زندگی کے تما م موضوع کا احاطہ اس صنف میں ہوتا رہا ہے۔ مذہبی افکار و خیالات کے علاوہ سماجی و معاشی زندگی کا نقشہ پیش کیا گیا توحسن و عشق […]

.....................................................

وہ خط جو پوسٹ نہ کیے گئے

وہ خط جو پوسٹ نہ کیے گئے

حوا کی ایک بیٹی کے چند خطوط جو اس نے فرصت کیوقت محلے کے چند لوگوں کو لکھے مگر ان وجوہ کی بنا پر پوسٹ نہ کیے گئے جو ان خطوط میں نمایاں نظر آتی ہیں۔ ( نام اور مقام فرضی ہیں) پہلا خط مسز کرپلانی کے نام خاتون مکرم آداب عرض، معاف فرمائیے گا […]

.....................................................

شو شو

شو شو

گھر میں بڑی چہل پہل تھی تمام کمرے لڑکے لڑکیوں، بچے بچیوں اور عورتوں سے بھرے تھے اور وہ شور برپا ہو رہا تھا کہ کان پڑی آواز سنائی نہ دیتی تھی اگر اس کمرے میں دو تین بچے اپنی ماؤں سے لپٹے دودھ پینے کیلئے بلبلا رہے ہیں تو دوسرے کمرے میں چھوٹی چھوٹی […]

.....................................................

شکاری عورتیں

شکاری عورتیں

میں آج آپکو چند شکاری عورتوں کے قصے سناؤں گا میرا خیال ہے کہ آپکو بھی کبھی ان سے واسطہ پڑا ہو گا۔ میں بمبئی میں تھا فلمستان سے عام طور پر برقی ٹرین سے چھ بجے گھر پہنچ جایا کرتا تھا لیکن اس روز مجھے دیر ہو گئی اسلیے کہ ” شکاری ” کی […]

.....................................................

یزید

یزید

سن سینتالیس کے ہنگامے آئے اور گزر گئے بالکل اسی طرح جس طرح موسم میں خلاف معمول چند دن خراب آئیں اور چلے جائیں۔ یہ نہیں کہ کریم داد مولا کی مرضی سمجھ کر خاموش بیٹھا رہا۔ اس نے اس طوفان کا مردانہ وار مقابلہ کیا تھا۔ مخالف قوتوں کیساتھ وہ کئی بار بھڑا تھا۔ […]

.....................................................

چمکتے لفظ ستاروں سے چھین لائے ہیں

چمکتے لفظ ستاروں سے چھین لائے ہیں

چمکتے لفظ ستاروں سے چھین لائے ہیں ہم آسماں سے غزل کی زمین لائے ہیں وہ اور ہوں گے جو خنجر چُھپا کے لائے ہیں ہم اپنے ساتھ پھٹی آستین لائے ہیں ہماری بات کی گہرائی خاک سمجھیں گے جو پربتوں کے لیے خوردبین لائے ہیں ہنسو نہ ہم پہ کہ ہم بدنصیب بنجارے سروں […]

.....................................................

وہ لڑکی

وہ لڑکی

سوا بارہ بج چکے تھے لیکن دھوپ میں وہی تمازت تھی جو دوپہر کو بارہ بجے کے قریب تھی اس نے بالکنی میں آ کر باہر دیکھا تو اسے ایک لڑکی نظر آئی جو بظاہر دھوپ سے بچنے کیلئے ایک سایہ دار درخت کی چھاؤں میں آلتی پالتی مارے بیٹھی تھی۔ اسکا رنگ گہرا سانولا […]

.....................................................

بوتل کا جن

بوتل کا جن

جوگی بابا نے ایک نعرۂ مستانہ لگایا اور لال لال آنکھوں سے مجھے گھورتے ہوئے بولے: ” تمہاری کیا خواہش ہے بچہ؟ میں نے ہاتھ باندھ کر عرض کی۔ جوگی بابا آپکے دفتر کے باہر بورڈ لکھا ہے کہ آپکے حکم سے محبوب قدموں پر آن گرتا ہے، آپ روتوں کو ہنساتے اور ہنستوں کو […]

.....................................................

کلیجہ چیر کر رکھ دیا

کلیجہ چیر کر رکھ دیا

اچانک میرے کانوں میں ایک کلاسیکل گیت کی آواز سنائی دینے لگی۔ یہ آواز گارڈن سے باہر کہیں قریب ہی سے آ رہی تھی۔ کانوں میں رس گھولتی، سریلی آواز مسلسل میرے کانوں میں آ رہی تھی۔ ہوا میں کسی کی خوش الحانی جادو جگا رہی تھی۔ یہ کسی بڑھے بوڑھے یا جوان کی آواز […]

.....................................................

مجسمہ

مجسمہ

بادشاہ اپنی حسین و جواں سال ملکہ کو دیوانہ وار چاہتا تھا ملکہ دل ہی دل میں اسکی الفت پر ناز کرتی مگر فطرتاً وہ عورتوں کے اس غیور و خودسر طبقہ میں سے تھی جو دنیا میں کسی کا احسان مند ہو کر رہنا کسی کو اپنی کمزوری سے باخبر کرنا اور اپنے تئیں […]

.....................................................

یہ میں ہوں!

یہ میں ہوں!

میں جب نقل مکانی کر کے ایک نئے علاقے میں گیا تو وہاں رہنے والے یقیناً پہلے سے ایکدوسرے کو جانتے تھے لیکن مجھے کوئی نہیں جانتا تھا۔ مجھے چونکہ وہاں ایک نئے سرے سے آغاز کرنا تھا اس لیے میری خواہش تھی کہ اس نئی جگہ پر مجھے بھی کوئی جاننے لگے۔ میں شروع […]

.....................................................

اس کی بیوی

اس کی بیوی

وہ دونوں تیسری منزل کے ایک کمرے میں تھے یہ چھوٹا سا کمرہ اپنی ہلکی نیلی روشنی کیساتھ باہر سے یوں دکھائی دیتا گویا ترین کا کوئی ٹھنڈا ڈبہ ہے جس طرح ریلوے والے گرمی کے موسم میں ”فردوس سیمیں” یا ” خواب سیمیں ” وغیرہ شاعرانہ نام رکھ کر بعض خاص گاڑیوں میں جوڑ […]

.....................................................

بہار کی ہوا

بہار کی ہوا

آج سے بہت عرصہ پہلے یونان کے لوگ سورج کو ایک بہت بڑا بادشاہ خیال کرتے تھے۔ اسطرح ان کا خیال تھا کہ تمام ہوائیں ایک بادشاہ کے ماتحت ہیں جسے وہ ہواؤں کا بات کہا کرتے تھے۔ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک نیک دل اور بہادر یونانی شہزادہ سات سمندر پار اپنے دشمنوں […]

.....................................................

گوندنی

گوندنی

مرزا برجیس قدر کو میں ایک عرصے سے جانتا ہوں۔ ہر چند ہماری طبیعتوں اور ہماری سماجی حیثیتوں میں بڑا فرق تھا۔ پھر بھی ہم دونوں دوست تھے۔ مرزا کا تعلق ایک ایسے گھرانے سے تھا جو کسی زمانے میں بہت معزز اور متمول سمجھا جاتا تھا مگر اب اسکی حالت اس پرانے تناور درخت […]

.....................................................

روشن نقطہ

روشن نقطہ

طور سے بڑھ کے اپنا حال ہوا صرف ایک بار من میں جھانکے تھے ” میں محبت کیا ہارا، دین اور دنیا بھی ہار گیا” پیر سائیں نے میری بات سن کر مجھے غور سے دیکھا ” محبت میں ہار جیت کوئی معنی نہیں رکھتی” پیر سائیں کی آواز میں تھرتھراہٹ تھی، لیکن پہلے اپنا […]

.....................................................

شناخت

شناخت

زندگی کی ہر برہنہ شاخ پر تحریر ہیں پھول چہروں پر جو ٹوٹے زرد لمحوں کے عذاب پاکستان کا مطلب کیا۔ لا الہ الا اللہ پاکستان۔ پلیدستان لے کے رہیں گے پاکستان ست سری کال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حی علی الصلوٰة۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بانگ نئیں دین دیاں گے۔ ساڈیاں رناں بانگیاں جاندیاں نیں مسجد شہید گنج۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گورو گوبند سنگھ جی […]

.....................................................