اے چاند! حسن تیرا فطرت کی آبرو ہے طوف حریم خاکی تیری قدیم خو ہے یہ داغ سا جو تیرے سینے میں ہے نمایاں عاشق ہے تو کسی کا، یہ داغ آرزو ہے؟ میں مضطرب زمیں پر، بے تاب تو فلک پر تجھ کو بھی جستجو ہے ، مجھ کو بھی جستجو ہے انساں ہے […]
چین و عرب ہمارا ، ہندوستاں ہمارا مسلم ہیں ہم ، وطن ہے سارا جہاں ہمارا توحید کی امانت سینوں میں ہے ہمارے آساں نہیں مٹانا نام و نشاں ہمارا دنیا کے بت کدوں میں پہلا وہ گھر خدا کا ہم اس کے پاسباں ہیں، وہ پاسباں ہمارا تیغوں کے سائے میں ہم پل کر […]
اس دور میں مے اور ہے ، جام اور ہے جم اور ساقی نے بنا کی روش لطف و ستم اور مسلم نے بھی تعمیر کیا اپنا حرم اور تہذیب کے آزر نے ترشوائے صنم اور ان تازہ خدائوں میں بڑا سب سے وطن ہے جو پیرہن اس کا ہے ، وہ مذہب کا کفن […]
ہمیشہ صورت باد سحر آوارہ رہتا ہوں محبت میں ہے منزل سے بھی خوشتر جادہ پیمائی دل بے تاب جا پہنچا دیار پیر سنجر میں میسر ہے جہاں درمان درد نا شکیبائی ابھی نا آشنائے لب تھا حرف آرزو میرا زباں ہونے کو تھی منت پذیر تاب گویائی یہ مرقد سے صدا آئی ، حرم […]
آئے جو قراں میں دو ستارے کہنے لگا ایک ، دوسرے سے یہ وصل مدام ہو تو کیا خوب انجام خرام ہو تو کیا خوب تھوڑا سا جو مہرباں فلک ہو ہم دونوں کی ایک ہی چمک ہو لیکن یہ وصال کی تمنا پیغام فراق تھی سراپا گردش تاروں کا ہے مقدر ہر ایک کی […]
ہو رہی ہے زیر دامان افق سے آشکار صبح یعنی دختر دوشیزہ لیل و نہار پا چکا فرصت درود فصل انجم سے سپہر کشت خاور میں ہوا ہے آفتاب آئینہ کار آسماں نے آمد خورشید کی پا کر خبر محمل پرواز شب باندھا سر دوش غبار شعلہ خورشید گویا حاصل اس کھیتی کا ہے بوئے […]
وہ مست ناز جو گلشن میں جا نکلتی ہے کلی کلی کی زباں سے دعا نکلتی ہے الہی! پھولوں میں وہ انتخاب مجھ کو کرے کلی سے رشک گل آفتاب مجھ کو کرے تجھے وہ شاخ سے توڑیں! زہے نصیب ترے تڑپتے رہ گئے گلزار میں رقیب ترے اٹھا کے صدمہ فرقت وصال تک پہنچا […]
گو سراپا کیف عشرت ہے شراب زندگی اشک بھی رکھتا ہے دامن میں سحاب زندگی موج غم پر رقص کرتا ہے حباب زندگی ہے الم کا سورہ بھی جزو کتاب زندگی ایک بھی پتی اگر کم ہو تو وہ گل ہی نہیں جو خزاں نادیدہ ہو بلبل، وہ بلبل ہی نہیں آرزو کے خون سے […]
آسماں ، بادل کا پہنے خرقہ دیرینہ ہے کچھ مکدر سا جبین ماہ کا آئینہ ہے چاندنی پھیکی ہے اس نظارہ خاموش میں صبح صادق سو رہی ہے رات کی آغوش میں کس قدر اشجار کی حیرت فزا ہے خامشی بربط قدرت کی دھیمی سی نوا ہے خامشی باطن ہر ذرہ عالم سراپا درد ہے […]
سرزمیں دلی کی مسجود دل غم دیدہ ہے ذرے ذرے میں لہو اسلاف کا خوابیدہ ہے پاک اس اجڑے گلستاں کی نہ ہو کیونکر زمیں خانقاہ عظمت اسلام ہے یہ سرزمیں سوتے ہیں اس خاک میں خیر الامم کے تاجدار نظم عالم کا رہا جن کی حکومت پر مدار دل کو تڑپاتی ہے اب تک […]
قمر کا خوف کہ ہے خطرہ سحر تجھ کو مآل حسن کی کیا مل گئی خبر تجھ کو؟ متاع نور کے لٹ جانے کا ہے ڈر تجھ کو ہے کیا ہراس فنا صورت شرر تجھ کو؟ زمیں سے دور دیا آسماں نے گھر تجھ کو مثال ماہ اڑھائی قبائے زر تجھ کو غضب ہے پھر […]
قدرت کا عجیب یہ ستم ہے! انسان کو راز جو بنایا راز اس کی نگاہ سے چھپایا بے تاب ہے ذوق آگہی کا کھلتا نہیں بھید زندگی کا حیرت آغاز و انتہا ہے آئینے کے گھر میں اور کیا ہے ہے گرم خرام موج دریا دریا سوئے سجر جادہ پیما بادل کو ہوا اڑا رہی […]
جلوہ حسن کہ ہے جس سے تمنا بے تاب پالتا ہے جسے آغوش تخیل میں شباب ابدی بنتا ہے یہ عالم فانی جس سے ایک افسانہ رنگیں ہے جوانی جس سے جو سکھاتا ہے ہمیں سر بہ گریباں ہونا منظر عالم حاضر سے گریزاں ہونا دور ہو جاتی ہے ادراک کی خامی جس سے عقل […]
اٹھ کہ ظلمت ہوئی پیدا افق خاور پر بزم میں شعلہ نوائی سے اجالا کر دیں ایک فریاد ہے مانند سپند اپنی بساط اسی ہنگامے سے محفل تہ و بالا کر دیں اہل محفل کو دکھا دیں اثر صیقل عشق سنگ امروز کو آئینہ فردا کر دیں جلوہ یوسف گم گشتہ دکھا کر ان کو […]
خاموش ہے چاندنی قمر کی شاخیں ہیں خموش ہر شجر کی وادی کے نوا فروش خاموش کہسار کے سبز پوش خاموش فطرت بے ہوش ہو گئی ہے آغوش میں شب کے سو گئی ہے کچھ ایسا سکوت کا فسوں ہے نیکر کا خرام بھی سکوں ہے تاروں کا خموش کارواں ہے یہ قافلہ بے درا […]
سن اے طلب گار درد پہلو! میں ناز ہوں ، تو نیاز ہو جا میں غزنوی سومنات دل کا ، تو سراپا ایاز ہو جا نہیں ہے وابستہ زیر گردوں کمال شان سکندری سے تمام ساماں ہے تیرے سینے میں ، تو بھی آئینہ ساز ہو جا غرض ہے پیکار زندگی سے کمال پائے ہلال […]
تلاش گوشۂ عزلت میں پھر رہا ہوں میں یہاں پہاڑ کے دامن میں آ چھپا ہوں میں شکستہ گیت میں چشموں کے دلبری ہے کمال دعائے طفلک گفتار آزما کی مثال ہے تخت لعل شفق پر جلوس اختر شام بہشت دیدہ بینا ہے حسن منظر شام سکوت شام جدائی ہوا بہانہ مجھے کسی کی یاد […]
رو لے اب دل کھول کر اے دیدہ ٔخون نابہ بار وہ نظر آتا ہے تہذیب حجازی کا مزار تھا یہاں ہنگامہ ان صحرا نشینوں کا کبھی بحر بازی گاہ تھا جن کے سفینوں کا کبھی زلزلے جن سے شہنشاہوں کے درباروں میں تھے بجلیوں کے آشیانے جن کی تلواروں میں تھے اک جہان تازہ […]
نہ مجھ سے کہہ کہ اجل ہے پیام عیش و سرور نہ کھینچ نقشہ کیفیت شراب طہور فراق حور میں ہو غم سے ہمکنار نہ تو پری کو شیشہ الفاظ میں اتار نہ تو مجھے فریفتہ ساقی جمیل نہ کر بیان حور نہ کر ، ذکر سلسبیل نہ کر مقام امن ہے جنت ، مجھے […]
زندگانی ہے مری مثل رباب خاموش جس کی ہر رنگ کے نغموں سے ہے لبریز آغوش بربط کون و مکاں جس کی خموشی پہ نثار جس کے ہر تار میں ہیں سینکڑوں نغموں کے مزار محشرستان نوا کا ہے امیں جس کا سکوت اور منت کش ہنگامہ نہیں جس کا سکوت آہ! امید محبت کی […]
جستجو جس گل کی تڑپاتی تھی اے بلبل مجھے خوبی قسمت سے آخر مل گیا وہ گل مجھے خود تڑپتا تھا ، چمن والوں کو تڑپاتا تھا میں تجھ کو جب رنگیں نوا پاتا تھا ، شرماتا تھا میں میرے پہلو میں دل مضطر نہ تھا ، سیماب تھا ارتکاب جرم الفت کے لیے بے […]
ڈرتے ڈرتے دم سحر سے تارے کہنے لگے قمر سے نظارے رہے وہی فلک پر ہم تھک بھی گئے چمک چمک کر کام اپنا ہے صبح و شام چلنا چلنا چلنا ، مدام چلنا بے تاب ہے اس جہاں کی ہر شے کہتے ہیں جسے سکوں، نہیں ہے رہتے ہیں ستم کش سفر سب تارے، […]
جب دکھاتی ہے سحر عارض رنگیں اپنا کھول دیتی ہے کلی سینہ زریں اپنا جلوہ آشام ہے صبح کے مے خانے میں زندگی اس کی ہے خورشید کے پیمانے میں سامنے مہر کے دل چیر کے رکھ دیتی ہے کس قدر سینہ شگافی کے مزے لیتی ہے مرے خورشید! کبھی تو بھی اٹھا اپنی نقاب […]
تجھ کو دزدیدہ نگاہی یہ سکھا دی کس نے رمز آغاز محبت کی بتا دی کس نے ہر ادا سے تیری پیدا ہے محبت کیسی نیلی آنکھوں سے ٹپکتی ہے ذکاوت کیسی دیکھتی ہے کبھی ان کو، کبھی شرماتی ہے کبھی اٹھتی ہے ، کبھی لیٹ کے سو جاتی ہے آنکھ تیری صفت آئینہ حیران […]