ملیر کی یادوں کے ساتھ ہرے بھرے پیڑ وابستہ ہیں: امرود، آم، انار، نیم، گلاب، چمبیلی، موتیا۔ ہم بچے نانی کے گھر ہر ہفتے جایا کرتے۔ نانا اور ماموں کے کوارٹر ملے ہوئے تھے۔ ہر کوارٹر میں ایک کمرہ اور ایک بڑا سا آنگن تھا۔ نانا، نانی کے ساتھ خالہ رہتی تھیں اور ماموں، ممانی […]
نارنجی ایک پہاڑی گاں ہے جو اس طرح سے واقع ہے کہ پولیس کو بھی اس کے نزدیک جانے کیلئے بہت ہمت درکار ہے۔ مولوی عنایت علی آس پاس کے علاقوں میں کچھ عرصے سے جہاد کی تبلیغ کررہے تھے اور کافی لوگ ان کے زیر اثر آچکے تھے جن میں خان آف پنج تر […]
مبلغین انقلاب کے کییے گئے کام کا نتیجہ مختلف جگہوں پر سپاہیوں کی رجمنٹس کی بغاوت کی صورت میں سامنے آیا جس میں کراچی نے سبقت لی۔ 13ستمبر کی رات گیارہ بجے 21 این آئی کے کمانڈنگ آ فیسر میجر ایم گریگور کو اطلاع ملی کہ رجمنٹ آدھی رات کو بغاوت کا منصوبہ بنا چکی […]
ایک ایک قطرے کا مجھے دینا پڑا حساب خونِ جگر ودیعتِ مژگانِ یار تھا اب میں ہوں اور ماتمِ یک شہرِ آرزو توڑا جو تو نے آئینہ، تمثال دار تھا گلیوں میں میری نعش کو کھینچے پھرو، کہ میں جاں دادہ ہوائے سرِ رہگزار تھا موجِ سرابِ دشتِ وفا کا نہ پوچھ حال ہر ذرہ، […]
شب کہ برقِ سوزِ دل سے زہرہ ابر آب تھا شعلہ جوالہ ہر اک حلقہ گرداب تھا واں کرم کو عذرِ بارش تھا عناں گیرِ خرام گریے سے یاں پنبہ بالش کف سیلاب تھا واں خود آرائی کو تھا موتی پرونے کا خیال یاں ہجومِ اشک میں تارِ نگہ نایاب تھا جلوہ گل نے کیا […]
1830 میں تیونس نے بھی یورپی مداخلت کے مسئلے کا سامنا کیا اور غیر ملکی اثرات نے اسے رفتہ رفتہ خود کو عثمانی سلطنت سے علیحدہ کرنے پر مجبور کردیا۔ یورپ کے ناقابل بھروسہ تاجروں کے مشوروں پر Bey نے خود کو مشکوک نوعیت کے اخراجات میں ملوث کرلیا اور مالی مشکلات پر قابو پانے […]
ابن صفی ۔ عمران سیریز دوسری شام جولیا آفس سے گھر آکر لیٹ ہی گئی تھی۔۔! بوریت۔۔! وہ سوچ رہی تھی کہ اس کو ذہنی اضمحلال سے کیسے چھٹکارا ملے گا! آج وہ دن بھر اداس رہی تھی۔ اس کا کسی کام میں بھی دل نہیں لگا تھا۔ عمران۔۔! ان ذہنی الجھنوں کی جڑ عمران […]
بزمِ شاہنشاہ میں اشعار کا دفتر کھلا رکھیو یارب یہ درِ گنجینہ گوہر کھلا شب ہوئی، پھر انجمِ رخشندہ کا منظر کھلا اِس تکلف سے کہ گویا بتکدے کا در کھلا گرچہ ہوں دیوانہ، پر کیوں دوست کا کھاں فریب آستیں میں دشنہ پنہاں، ہاتھ میں نشتر کھلا گو نہ سمجھوں اس کی باتیں، گونہ […]
محرم نہیں ہے تو ہی نوا ہائے راز کا یاں ورنہ جو حجاب ہے، پردہ ہے ساز کا رنگ شکستہ صبحِ بہارِ نظارہ ہے یہ وقت ہے شگفتنِ گل ہائے ناز کا تو اور سوئے غیر نظر ہائے تیز تیز میں اور دکھ تری مِژہ ہائے دراز کا صرفہ ہے ضبطِ آہ میں میرا، وگرنہ […]
ابن صفی ۔ عمران سیریز ایکس ٹو نے اپنے ماتحتوں کو باقاعدہ طور پر ہدایت کردی تھی کہ وہ عمران کے متعلق کسی چکر میں نہ پڑیں۔ نہ تو اس کے فلیٹ کے فون نمبر رنگ کئے جائیں اور نہ کوئی ادھر جائے! جولیا کو اس قسم کی ہدایت دیتے وقت اس کا لہجہ بیحد […]
1908 میں ترک بغاوت کے کچھ عرصے بعد ہی بلغاریہ نے آزادی کا اعلان کردیا۔ آسٹریا نے بوسنیا ہرزیگووینا کو اپنی سلطنت میں شامل کر لیا۔ Crete نے یونان کے ساتھ اتحا د کر لیا بلقان نے جنگ کا اعلان کردیا اور البانیہ اور مونٹی نیگرو کا قیام عمل میں آیا۔ سربیا اور رومانیہ نے […]
ابن صفی ڈھمپ اینڈ کو کا دفتر بڑے مزے میں چل رہا تھا مگر اس کی منیجری کم از کم خاور کے بس کا روگ نہیں تھی کیونکہ بزنس کے چکروں کے لئے اس کا ذہن موزوں نہیں تھا۔ ذہن موزوں رہا ہو یا نہ رہا ہو لیکن صورت تو ضرور ایسی تھی کہ وہ […]
رومی شہنشاہ کی درخواست پر پوپ اربن پنجم نے یورپ کے حکمرانوں کو پیغام روانہ کیا اور Savoy کے بادشاہ Asmodeus کی قیادت میں جو کہ بری فوج کے ساتھ ایک بحری بیڑہ بھی لایا تھا ترکوں کے خلاف جنگ شروع ہوئی۔ ترکوں سے شکست کے بعد بلقان طاقتیں متحد ہوکر سربیا کے بادشاہ کی […]
نہ ہوگا یک بیاباں ماندگی سے ذوق کم میرا حبابِ موجہ رفتار ہے نقشِ قدم میرا محبت تھی چمن سے لیکن اب یہ بیدماغی ہے کہ موجِ بوئے گل سے ناک میں آتا ہے دم میرا * * * * * * سراپا رہنِ عشق و ناگزیرِ الفتِ ہستی عبادت برق کی کرتا ہوں اور […]
سلطان سلیمان نے 1520 میں اپنے والد کے بعد تخت و تاج سنبھالا اسے عثمانی سربراہوں میں سب سے عظیم مانا جاتا تھا ۔ سلیمان ایک ایسا ا میر سلطنت تھا جس کے دربار میں تمام قبیلوں کے سردار موجود تھے اور جس نے ترک بحریہ کوMediterranean کا حکمران بنادیا تھا اور جو اپنے دربار […]
انڈونیشیا کی آزادی: اعلان- 17 اگست 1945 اقتدار- 27 دسمبر 1949 1282 میں ریاست سمودرا کے مسلم سفیر نے چین کا دورہ کیا جبکہ مارکوپولو نے بھی جنوب مشرقی ایشیا میں اسلام کو موجود پایا جب 1292 میں اس نیسمودرا کا دورہ کیا۔ یہاں کا حکمران ملک ال ظہیر 1345-46 میں ابن بطوطہ کا استقبال […]
سعادت حسن منٹو “کھیل خوب تھا، کاش تم بھی وہاں موجود ہوتے۔” “مجھے کل کچھ ضروری کام تھا مگر اس کھیل میں کونسی چیز ایسی قابلِ دید تھی جسکی تم اتنی تعریف کر رہے ہو؟””ایک صاحب نے چند جسمانی ورزشوں کے کرتب دکھلائے کہ ہوش گم ہو گیا۔” “مثلا۔” “مثلا کلائی پر ایک انچ موٹی […]
دل مرا سوزِ نہاں سے بے محابا جل گیا آتشِ خاموش کے مانند گویا جل گیا دل میں ذوقِ وصل و یادِ یار تک باقی نہیں آگ اِس گھر میں لگی ایسی کہ جو تھا جل گیا میں عدم سے بھی پرے ہوں، ورنہ غافل! بارہا میری آہِ آتشیں سے بالِ عنقا جل گیا عرض […]
سعادت حسن منٹو کچھ دنوں سے مومن بہت بے قرار تھا۔ اس کا وجود کچا پھوڑا سا بن گیا تھا۔ کام کرتے وقت، باتیں کرتے ہوئے، حتی کہ سوچتے ہوئے بھی اسے ایک عجیب قسم کا درد محسوس ہوتا تھا۔ ایسا درد جس کو اگر وہ بیان کرنا چاہتا تو نہ کر سکتا۔ بعض اوقات […]
نقش فریادی ہے کس کی شوخی تحریر کا؟ کاغذی ہے پیرہن ہر پیکرِ تصویر کا کا کاوِ سخت جانیہائے تنہائی، نہ پوچھ صبح کرنا شام کا، لانا ہے جوئیشِیر کا جذبہ بے اختیارِ شوق دیکھا چاہیے سینہ شمشیر سے باہر ہے دم شمشیر کا آگہی دامِ شنیدن جس قدر چاہے بچھائے مدعا عنقا ہے اپنے […]
یورپین توسیع کے ابتدائی مراحل میں الجیریا کو تقریبا حا دثاتی طور پر فتح کیا گیا تھا۔ 1830 میں فرانسیسی حملے کا ماخذ الجیریا میں یہودی تاجروں کے پاس موجود قرضوں کے معاملات میں پایا گیا جو انہیں 1793-98 کے دوران فرانس کو اناج کی فراہمی کیلئے دیے گئے تھے۔ 1840 میں گورنرجنرل بننے والے […]
شہاب الدین ، غوری افواج کا زبردست جنگجو اور سپہ سالار تھا وہ اپنی ریاست کو محمود غزنوی کی ریاست سے بھی وسیع کرنا چاہتا تھا اس نے1175 میں ہندوستان پر پہلی بار حملہ کرکے ملتان کو فتح کرلیا اسکے بعد وہ Uch پہنچا جو کہ اب بہاولپور ڈویژن میں ہے ہندوستان کیلئے ہونیوالی جنگ […]
بسکہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا گریہ چاہے ہے خرابی مرے کاشانے کی در و دیوار سے ٹپکے ہے بیاباں ہونا واے دیوانگی شوق کہ ہر دم مجھ کو آپ جانا ادھر اور آپ ہی حیراں ہونا جلوہ از بسکہ تقاضائے نگہ کرتا ہے جوہرِ آئینہ […]
سعادت حسن منٹو وہ جب اسکول روانہ ہوا تو اس نے راستے میں ایک قصائی دیکھا جس کے سر پر ایک بہت بڑا ٹوکرا تھا۔ اس میں دو تازہ ذبح کیئے ہوئے بکرے تھے۔ کھالیں اتری ہوئی تھیں اور ان کے گوشت میں سے دھواں اٹھ رہا تھا۔ جگہ جگہ پر یہ گوشت جس کو […]