آمرانہ دور اس جمہوری دور سے بہتر تھا ‘ امیر پٹی

Karachi

Karachi

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) مشرف کا دور اقتدار چونکہ جمہوری نہیں تھا اسلئے اس کی تعریف تو کسی طور نہیں کی جاسکتی مگر اس بات سے بھی انکار ممکن نہیں ہے کہ مشرف کے دور میں نہ تو پانی ‘ بجلی و گیس بحرانوں نے عوام کو زندہ درگور کیا ہو اتھا ‘ نہ مہنگائی‘ غربت و بیروزگاری عوام سے جینے کا حق چھین رہی تھی اور نہ ہی دہشتگرد اس قدر آسانی سے بلا جھجھک و بے سبب عوام الناس کو دہشتگردی کا نشانہ بنارہے تھے مگرسابقہ اور موجودہ دونوں جمہوری ادوارمیں نہ صرف عوام کے مسائل و مصائب میں اضافہ ہوا ہے بلکہ آپریشن ضرب عضب میں ہزاروں دہشتگردوں کی ہلاکت و کامیابی کے دعووں اور شہروں میں رینجرز کی موجودگی و پولیس سہولیات و اختیارات میں اضافے کے باجود دہشتگردی بھی بڑھتی ہی جارہی ہے

جس کی وجہ اختیارات کی وہ مرکزیت ہے جس میں قومی ضرورتوں کی بجائے ذاتی وپارٹی اور سیاسی مفادات کو ترجیح دی جارہی ہے اور دہشتگردوں کا سرکچلنے کی بجائے قوم کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ سانحہ صفورہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشتگرد وں کیخلاف حکومتی آپریشن اور اقدامات محض کاسمیٹک سرجری کے سوا کچھ بھی نہیں اسلئے اب عوام کو خود ہی اپنی اور اپنے حقوق کی حفاظت کا بیڑہ اٹھاکر بُلٹ کا مقابلہ بیلٹ سے کرنا ہوگا اور ووٹ کی طاقت سے اختیارات کو ان ظالموں سے چھین لینا ہوگا۔

جو عوام کو دہشتگردوں کے سامنے چارے کے طور پر استعمال کرکے سیاسی مفادات کے حصول میں مشغول و مصروف ہیں اور ایم آر پی پر اعتماد کرکے اسے اقتدار میں لانا ہوگا کیونکہ ہم اختیارات کی مرکزیت کا خاتمہ کرکے مقامی خود مختاری کے ذریعے عوام کو حق احتساب دیکر انہیں با اختیار بنائیں گے اور دہشتگردوں و دہشتگردی کا جڑ سے خاتمہ کرنے کے ساتھ ہر شہری کو انصاف سمیت ہر سہولت گھر کی دہلیز پر مہیا کرینگے اور ان کے جانی ‘ مالی ‘ معاشی ‘ سماجی اور سیاسی و قانونی تحفظ کو ہر حال میں یقینی بنائیں گے۔