کراچی (جیوڈیسک) پاکستانی آٹو سیکٹر کے بارے میں سب سے زیادہ منافع کمانے کا مفروضہ غلط ہے، حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی آٹو انڈسٹری بھاری سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے باوجود سرمایہ کاری پر ریٹرن کے لحاظ سے سب سے پست منافع کی حامل انڈسٹری بن چکی ہے۔
پاکستانی آٹو انڈسٹری کے منافع میں کمی کی وجوہات میں مارکیٹ کا محدود حجم سرفہرست ہے جس میں استعمال شدہ گاڑیوں کی بھرمار سب سے بڑا مسئلہ بن چکی ہے۔
مارکیٹ کا حجم محدود ہونے کی وجہ سے پاکستانی آٹو اسمبلرز اور وینڈر انڈسٹری اپنی مکمل پیداواری استعداد استعمال نہیں کرپارہے۔ پاپام کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق سال 2014میں پاکستان کی آٹو اسمبلر انڈسٹری کے منافع کی شرح 5سے 9فیصد رہی۔
پاکستان کی دیگر بڑی صنعتوں سیمنٹ انڈسٹری، پٹرولیم، فنانشل سیکٹر اور کنزیومر گڈز بنانے والی ایف ایم سی جی انڈسٹری کے منافع سے کئی گنا کم ہے۔