پانامہ ریفرنس کے نتیجے میں سپریم کورٹ کی جانب سے احتساب عدالت میں نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف برطانیہ میں خریدے گئے فلیٹس ایون فیلڈ کی ملکیت کا مقدمہ ساڈھے نو مہینے زیر سماعت رہنے کے بعد بل آخر آہی گیاہے 14ستمبر کو پہلی سماعت ہوئی اور تین جولائی کو اس کیس کا فیصلہ محفوظ ہوا، سابق وزیراعظم نوازشریف کے ملزم سے مجرم ہو نے کی داستان آج ہر ایک کی زبان وعام پر ہے ،ایوان فیلڈ ریفرنس کیس میں نوازشریف کو دس سال قیدبامشقت اسی لاکھ پائوند جرمانہ اورجبکہ ان کی صاحبزادی مریم صفدر کو ناجائز اثاثے بنانے اور جعلی دستاویزات جمع کروانے اور معاونت کے جرم میں سات سال قید ،20لاکھ پائونڈ جرمانہ اور14سال کے لیے نااہل قراردیاگیا ہے،جبکہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو سرکاری تحویل میں لینے کا بھی حکم دیاگیاہے ،علاوہ ازیں ایک رپورٹ کے مطابق نوازشریف اور ان کی صاحبزادی کو ائیرپورٹ پر ہی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے برطانیہ کی حکومت سے رابطے کا بھی فیصلہ ہواہے ،اس کے علاوہ نوازشریف پر لندن جیسے ملک میں عوام کے پیسے سے 21سے زائد جائدادوںکو خریدنے کا الزام ہے۔
مریم صفدر ،حسین اور حسین کے انٹریواہم ثبوت ہیں جس میں وہ اقرار کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ وہ لندن فلیٹس کے مالک ہیں ، کرپشن کے ان کیسوں میں نوازشریف پہلے وزیراعظم کے عہدے سے فارغ پھر پارٹی کی صدارت سے فارغ اور اس کے بعدایک طویل مدتی سزا جس کے بعد کون جیئے اور کون مرے والا محاورہ ، اس فیصلے کے بعدلیگی کارکنوں کی جانب سے مختلف شہروں میں تحریک انصاف کا پرچم نذر آتش کرکے غصہ اتارنے کی کوشش کی گئی گو کہ لیگی کارکنوں کی تعداد اس قدر بڑے فیصلے کے باوجود نہ ہونے کے برابر رہی ہے پھر بھی لیگی کارکنان اس سارے معاملے کا ذمہ دار عمران خان کو ٹہراتے ہیںیعنی عمران خان کا قصور یہ تھا کہ وہ عوام کے سامنے سچ لیکر آیا اور قوم کا پیسہ قوم کو لوٹانے کا وعدہ پورا کیا،فیصلے سے چند روزقبل مجھے یہ دیکھ کر بہت حیرانگی ہوئی کہ اس ملک پر تین مرتبہ وزرات عظمیٰ پربراجمان رہنے والا سابق وزیراعظم نوازشریف لندن کے ہارلے کلینک کے باہر ہاتھ میں ایک پرچی لیکر پر پڑھ کر سنا رہاتھا کہ عدالت مجھے اور میری بیٹی کے خلاف سنائے جانے والے فیصلے کو موخر کردے کیونکہ میری بیوی وینٹی لیٹر پر ہے۔
یقیناً یہ استدا کرنا ہر اس شخص کا حق ہے جس کے خلاف کوئی غیر متوقع فیصلہ آنے والا ہو اور وہ چاہے کہ اس فیصلے کو چند روز کے لیے موخر کردیاجائے مگر اس استدعا کو ماننایہ نہ مانناعدالت کام ہوتاہے لیکن یہ پہلا ایسا آدمی ہے جو لگتا ہے جذبات اور دنیاوی خیالات سے بلکل عاری شخص ہے جو شدید عدالت میںمبتلا اور نصف صدی ساتھ رہنے والی رفیق حیات کی بیماری کو بتانے میں بھی ایک پرچی کا محتاج ہے میں حیران ہوں کہ انہیں سزا ہونے جارہی ہے اور وہ اس وقت بھی پرچی کے سہارے میڈیا کے سوالوں کے جوابات دیں رہے ہیں ،جو لوگ نوازشریف کی مدبرانہ سیاست کے قائل ہیں اور ان کا شمار دنیا کے بڑے بڑے رہنمائوں میں کرتے ہیں وہ اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کہ کیا نوازشریف اس ملک پر ایک بار بھی حکومت بنانے کا اہل تھا؟ مگر قوم نے انہیں تین بار اس ملک کی تقدیر کا وارث بنایا بدلے میں اس قوم کو جو ملا وہ آج سب کے سامنے ہے ،نوازشریف اپنے اوپر لگنے والے کسی ایک الزام کو بھی ثابت نہ کرسکے ایوان فیلڈ ریفرنس کی کامیابی ن لیگ کے قدموں میں تھی بس ایک رسید ہی تو دکھانی تھی کہ ہم نے یہ فلیٹ عوام کے نہیں بلکہ اپنے پیسوں سے خریدے ہیں ، اور یہ حقیقت ہے کہ نوازشریف کے خلاف کوئی بھی مقدمہ ڈھنگ سے اس لیے نہیں لڑا گیاہے کہ شریف خاندان کے پاس اپنے بچائوکے لیے کوئی ثبوت تھے ہی نہیں ،جو وہ اپنے وکیلوں کو فراہم کرتے بس انہیں کہا گیا کہ کسی نہ کسی طرح سے فیصلہ ان کے خلاف نہ آئے بیشک دولت کی ندیاں بہادو اور اگر ایسا بھی نہ ہو تو اس کیس کو اسقدر طویل کردوں کہ لوگ کرپشن کے اس مینار کو بھلادیں مگر تاریخ نے اس بار شریف خاندان کا ساتھ نہیں دیا ،اور نہ ہی اس ملک کی قوم نے ان کے لیے کسی قسم کی کوئی غمگینی کا احساس ہو نے دیاہے کیونکہ بقول عمران خان کے لوگ نیلسن منڈیلا جیسے حکمرانوں کے لیے گھروں سے نکلتی ہے جس نے عوام کے لیے قربانیاں دی ہو، اور جس نے ہمیشہ عوام کی قربانیاں لیکر اپنا بینک بیلنس بڑھایا ہو بھلاان کو بچانے کے لیے عوام کیوں گھروں سے نکلے گی؟اور ویسے بھی ابھی تو میاں صاحب پر کئی اور مقدمات بھی ہیں۔
ان کیسوں میں شریف خاندان کو عدالتوں تک لیکر جانے والے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی نوازشریف سے کوئی زاتی دشمنی نہیں ہے بس اس کا ماننا ہے کہ جس جس نے اس قوم کا پیسہ چرایاہے اس کو سزا ملنی چاہیے اور عمران خان اپنی ضد پر مسلسل اڑے رہے وہ بائیس سال تک ایک پاکستانی ہونے کا حق اداکرتے رہے اور پھر ایک وقت آیا کہ اس ملک کا ووٹر سمجھدار ہوگیا ایک عام شہری میں بھی یہ شعور آگیاہے کہ کون اس ملک کو بنانے والا ہے اور کون ہے جو اس ملک کو کھانے والاہے ، ایون فیلڈ کے فیصلے سے ایک روز قبل نوازشریف کے دیرینہ ساتھی اور راز دار سیکرٹری فواد حسن فواد کو نیب نے اربوں روپے کے ناجائز اثاثے بنانے کے الزامات میں گرفتارکیا تو نوازشریف نے ایک پرچی سے ہی پڑھ کر کہا کہ یہ خبر سن کر بہت دکھ ہوا،میں پوچھنا چاہتاہوں کہ اس ملک کی مائیں اپنے بچوں کو پالنے کے لیے بھیک مانگ رہی ہیں کیا کبھی ان کو اس بات پر دکھ محسوس نہیں ہوامیں پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ ہی کے دور میں اس ملک کی عوام صاف پانی سے محروم رہی۔
روزگار کی تلاش میں ماری ماری پھرتی رہی مہنگائی سے تنگ کر لوگ اپنے بچوں سمیت خودکشیاں کرتے رہے اور یہ آپ کا چہتا فوادحسن فواد آپ کی ناک کے نیچے آشیانہ ہائوسنگ اسکیم سمیت مختلف معاملات پر اربوں ہڑپ کرگیا مگر آپ کو افسوس ہوا تو ایک ڈاکوکی گرفتاری پر اس غریب عوام سے آپ کو کیا لینا دینا جنھیں آپ صرف ووٹ دینے والی مشین سمجھتے ہیں ، مگر اب اس نام نہاد سیاست کا باب ہمیشہ کے لیے بند ہوچکاہے ایک فیصلہ جسے تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی جس کی گونج ایوانوں میںہر ایک نئے فیصلے کے بعد سنائی دے گی جو کبھی قصہ پارینہ نہ ہوگا ایک ایسی یاد داشت جو ہر ایک زہن پر ثبت ہوجائے گی ،خاموش اور مفلوج عوام کا ایک چیختا ہوا فیصلہ جو اپنی پہلی ہی سماعت میں حل ہوگیا تھا،جس نے ملک میں عوامی پیسوں پر راج کرنے والوں کی تابوتوں میں آخری کیل ٹھونک دی ہے ایک ایسی عبرت ناک کہانی جو ہر اقتدار بنانے والے کوکرپشن کرنے سے لاکھ بار سوچنے پر مجبور کریگی ، لہذا شکریہ عمران خان تم نے صرف اس قوم پر ہی نہیں بلکہ ان کی آنے والی نسلوں پر بھی احسان کیاہے شکریہ عمران خان آپ نے پاکستان میں کرپشن کے بڑے بڑے بتوں کو گراگر اس قوم کو ایمانداری کے راستے پر چلنے کی جو راہ دکھائی ہے اس میں رہتی دنیا تک آپ کا نام روز روشن کی طرح چمکتا رہے گا۔
Haleem Adil Sheikh
تحریر : حلیم عادل شیخ سابق صوبائی وزیر ریلیف وکھیل 021.34302441,42 ۔ E:Mail.haleemadilsheikh@gmail.com