اسلام آباد (جیوڈیسک) دفعہ 144 کا نفاذ، سخت سیکورٹی انتظامات، پولیس اور انتظامیہ کی تمام کوششیں بے سود رہیں، پاکستان عوامی تحریک کے کارکن تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے۔
اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچنے میں کامیاب ہو گئے، پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے آج پاکستان پہنچنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد سیکورٹی خدشات کے پیش نظر راول پنڈی اور اسلام آباد میں سیکورٹی انتظامات کو انتہائی سخت کردیا گیا۔
گزشتہ رات جڑواں شہروں کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر دیا گیا ، اس کے علاوہ فیض آباد کے مقام پر چاروں اطراف کے راستے بند کر دیئے گئے۔ پولیس نے ایئرپورٹ جانے والے تمام راستے بند کر رکھے تھے اور جگہ جگہ کنیٹنر بھی لگائے تھے۔
کارکن رات بھر ایئر پورٹ جانے کی کوشش کرتے رہے۔ اس دوران پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئی، پتھراؤ کیا گیا جبکہ پولیس کی جانب سے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا جس سے پولیس اہل کاروں سمیت کئی افراد زخمی ہو گئے۔
اسلام آباد کے داخلی راستے کورال میں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کا سلسلہ صبح تک جارہی رہا اور بالا آخر پولیس مظاہرین کو روکنے میں ناکام رہی اور پیچھے ہٹ گئی۔ ایسی ہی صورت حال کا سامنا ہوا پولیس کو فیض آباد کے مقام پر جہاں مظاہرین پولیس پر ٹوٹ پڑے اور با آسانی رکاوٹیں عبور کرتے چلے گئے۔
اور بڑی تعداد میں ائیر پورٹ پہنچ گئے۔ مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین بھی اپنی پارٹی کارکنوں کے قافلے کے ہمراہ علامہ طاہر القادری کے استقبال کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچ گئے۔