کراچی (جیوڈیسک) ایف آئی اے نے ایگزیکٹ کے چیئرمین شعیب شیخ سمیت جعلی ڈگری سکینڈل میں ملوث دیگر نو ملزموں کو کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ، نور محمد کلمتی کی عدالت میں پیش کیا۔
عدالت کے روبرو تفتیشی افسر نے بتایا کہ ابھی تک ملزموں سے تفتیش مکمل نہیں ہوئی۔ ملزموں کی نشاندہی پر مزید ایک لاکھ جعلی ڈگریاں برآمد کر لی گئی ہیں جبکہ چار ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ اگر ملزموں کا مزید ریمانڈ نہ دیا گیا تو اب تک ہونے والی تفتیش رائیگاں جائیں گی ، ملزموں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایف آئی آر درج کرنے سے قبل ہی ایگزیکٹ کے تمام دفاتر اور بینک اکاونٹس سیل کر دیئے گئے جبکہ تفتیش کے بہانے صرف ملزموں پر دباو ڈالا جا رہا ہے۔
اس موقع پر ملزموں نے شکایت کی کہ انہیں سونے بھی نہیں دیا جا رہا ۔ شیعب شیخ نے عدالت کو بتایا کہ انہیں دل کی تکلیف ہوئی لیکن ایف آئی اے کی ٹیم نامکمل ای سی جی کے بعد انہیں ہسپتال سے واپس لے آئی، ملزم وقاص عتیق نے عدالت میں شکایت کی کہ انہیں برین ٹیومر ہے لیکن ادویات کچھ اور دی جا رہی ہیں۔
عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد شعیب شیخ سمیت نو ملزموں کا نو جون تک جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔