اسلام آباد (جیوڈیسک) اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق نے جھوٹے حلف نامے جمع کرانے پر تحریک انصاف کے علیم خان کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کر دیا۔
این اے 122 کے ضمنی انتخاب میں ووٹوں کی مبینہ منتقلی کے معاملے پرتحریک انصاف کے علیم خان ایاز صادق کے خلاف الیکشن کمیشن میںگئے ،الیکشن کمیشن نے یکم فروری کو فیصلہ دیا تو ساتھ یہ بھی لکھا کہ علیم خان نے بڑی تعداد میں جھوٹے حلف نامے جمع کرائے ہیں، کمیشن کارروائی کا حق رکھتا ہے ۔
اب ایاز صادق نے 180 جھوٹے حلف ناموں کو ثبوتبنایا ہے اور علیم خان کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کر دیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کہتے ہیں کہ جس نے جعلسازی کر کے چوری کی اس کو سزا ملے گی، آج ثابت ہو چکا ہے کہ دستاویزات جعلی تھیں الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنے فیصلے پر عمل درآمد بھی کرائے ، ن لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ جعلسازی پر کارروائی نہ ہوئی توالیکشن کمیشن کی جانبداری پر سوال اٹھیں گےجبکہ ن لیگ کے دانیال عزیز کہتے ہیں کہ 4 حلقوں کی پٹیشن میں 180 جعلی حلف نامے دیے گئے جوآج جھوٹ کا پلندہ سامنے آ گئے ۔
قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ جھوٹے حلف نامے جمع کرانے پر علیم خان کو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 193 کے تحت 7 سال تک قید اور جرمانہ ہو سکتا ہے ۔