کروڑ لعل عیسن کی خبریں 22/07/2015

Tariq Mehmood

Tariq Mehmood

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) سیلاب کے باعث راکھواں ، کھائی ، شینیہ والا اور چاہ ٹوٹن والا میں بہت زیادہ تباہی ہوئی۔ ضلعی انتظامہ خاطر خواہ انتظامات نہیں کر رہی۔ ہماری فصلیں بہہ گئیں اور راستے بند ہیں۔ حکومت پنجاب مونگی ، چاول اور کپاس کی فصلات کی تباہی کا کاشتکاروں کا معاوضہ دے۔ ان خیالات کا اظہار سماجی کارکن ملک ایوب ٹوٹن نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ دریا کے نشیبی علاقوں موضع راکھوں ، کھائی ، شینیہ والا ، ٹوٹن ، کچی بہار شاہ سمیت دیگر موضعات زیر آب آگئے گئے جس کے باعث کروڑ روپے کی کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ مکانوں کے اطراف میں پانی کھڑا ہے۔ نکلنے کی جگہ نہ ہے۔ مال مویشی کیلئے چارے کا کوئی انتظام نہیں۔ مقامی انتظامیہ خاطر خواہ انتظامات نہیں کر رہی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) کروڑ لعل عیسن کے اکثر وارڈوں میں سٹریٹ لائٹس بند، گزشتہ ماہ وارڈ نمبر 9,10,11 میں سٹریٹ لائٹس کے نئے بلب لگائے گئے تھے لیکن 15 دن گزرنے کے بعد ایک بار پھر سٹریٹ لائٹس بند ہیں۔ رات کے وقت آئے روز چوریوں کی وارداتیں رونما ہو رہی ہیں۔ جبکہ نمازیوں کو فجر اور عشاء کی نماز میں مشکلات کا سامنا ہے۔ لیہ روڈ آٹو مارکیٹ میں میلاد چوک کے قریب گندے پانی کا نالا بند ہے جبکہ پانی اوور فلو ہونے کے بعد سڑک پر نکل آتا ہے۔ نالا فی الفور کھولا جائے۔ صدر انجمن تاجران طارق محمود پہاڑ ، جنرل سیکریٹری مہر احسان اللہ کلاسرہ نے ٹی ایم او ممتاز خان کلاچی سے مطالبہ کیا کہ میلاد چوک میں بند نالا فی الفور کھولا جائے اور شہر میں بند سٹریٹ لائٹس کو بحال کیا جائے۔