اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیدیا۔ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف وزارت داخلہ کی جانب سے دائر درخواست تیسری بار بھی مسترد کر دی گئی۔
چیف جسٹس کہتے ہیں افسوس کی بات ہے کہ عرصہ بیت گیا، مقدمے کی تفتیش مکمل نہیں ہو رہی۔ ایان علی کی اڑان میں حائل آخری رکاوٹ بھی ختم ہوگئی۔ وزارت داخلہ کی سپریم کورٹ میں دائر درخواست تیسری بار مسترد۔
ماڈل گرل کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بتایا جائے آج تک دفعہ 109 میں کتنے قاتلوں کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، ایان علی کا نام آپ نے تیسری بار ای سی ایل میں ڈالا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ 19 جنوری کو ریفری جج نے ایان علی ای سی ایل کیس میں فیصلہ سنایا۔ مرحوم تفتیشی افسر اعجاز چودھری کی بیوہ نے بھی درخواست دی تھی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جون 2015 سے آج تک افسوس کی بات ہے کہ اتنا عرصہ بیت گیا لیکن مقدمے کی تفتیش مکمل نہیں ہو رہی۔