اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت پاکستان نے ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں نظرثانی کی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، وزارت داخلہ کے حکام کا خیال ہے کہ اگر ای سی ایل سے نام نکالا گیا اور ایان علی ملک سے باہر چلی گئیں تو وہ واپس نہیں آئیں گی۔
ایان علی کا نام ای سی ایل پر پنجاب حکومت کی درخواست پر کسٹم آفیسر اعجاز محمود قتل کیس میں ڈالا گیا ہے ، کسٹم آفیسر اعجاز محمود دو ہزار پندرہ میں قتل ہوگئے تھے وہ اس وقت مبینہ طور پر ماڈل ایان علی کے حوالے سے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کر رہے تھے۔
سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کی سندھ ہائی کورٹ کے ایان علی کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل مسترد کردی تھی۔ وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل کا فیصلہ کیا ہے۔