اسلام آباد (جیوڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستانی سفارتکاروں کو پاک بھارت میچ دیکھنے کی اجازت نہ دینے سے متعلق تازہ اطلاع نہیں ہے۔ بھارت سے اپنی مایوسی کا اظہار کیا امید ہے معاملہ جلد حل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج سے ملاقات میں سارک سربراہان کانفرنس میں شرکت کیلئے نریندر مودی کو دعوت نامہ دیں گے۔ تاہم نیو کلیئر سمٹ میں نواز مودی ملاقات سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے آزاد کشمیر میں چینی افواج کی موجودگی کی اطلاعات کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ امریکی میڈیا رپورٹس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔ مسئلہ کشمیر کو پوری دنیا تسلیم کرتی ہے اس کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق نکالنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان گزشتہ 3 دہائیوں سے حالت جنگ میں ہے۔
افغانستان کے ساتھ اشتراک عمل اور مذاکرات کے میکنزم موجود ہیں جس کے تحت طالبان کی پناہ گاہوں سمیت تمام معاملات پر بات چیت جاری ہے۔
پاکستان اور خطے سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں لیکن قیام امن کیلئے افغان حکومت وہاں کے تمام طالبان گروپ کا مذاکرات کی میز پر آنا ضروری ہے۔