آزاد کشمیر (نمائندہ ہٹیاں بالا) آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم وکشمیر پی ٹی آئی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا پاکستان آنا خاص کرنواز،مودی کے درمیان پیرس میں رازو نیاز کی بات چیت کے بعد غور کرنے کا وقت ہے کیونکہ ابھی تک اس بارے میں پاکستانی و کشمیری عوام کو اس ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گی۔
بھارت اور پاکستان کا اصل مسئلہ کشمیر ہے اگر کشمیر پر بات کرنی ہےتو مسئلہ کشمیر کے دو نہیں تین فریق ہیں ۔لہذا سہ فریقی بات ہونی چاہیےورنہ دال میں کچھ کالا نظر آتا ہے۔کشمیری ایساکوئی فیصلہ نہیں مانیں گے جس میں کشمیریوں کی شرکت نہ ہواور ایسے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کشمیریوں کو پس پشت ڈال کر آگے بڑھناچاہتے ہیں تو یہ ناممکن ہے ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
سشماسوراج نے پچھلے سال لندن میں برطانوی حکومت سے ملاقاتیں کرکے ملین مارچ رکوانے کی کوشش کی تھی میں نے وہاں اسکی سازش ناکام بنائی تھی اور اب یہاں اسلام آباد میں بھی اسکی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دوں گا۔کشمیر کشمیریوں کا ہے ہم سیاست کو ڈرائنگ روم سے نکال کر عوام میں لے آئے ہیں اسحاق ظفر مرحوم میرے قریبی ساتھی تھےاگر آج وہ زندہ ہوتے تو میرے ساتھ ہوتے۔مسلم لیگ (ن)نے میر پور کے ضمنی الیکشن میں اپنا امیدوار بٹھاکر یہ ثابت کیا کہ پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ(ن)ایک ہی سکےکے دو رخ ہیں۔
ہم عمران خان کے ویژن کےمطابق نوجوانوں کے ہاتھوں میں تبدیلی کا پرچم دیناچاہتے ہیں میں ہٹیاں بالا کی سیٹ اپنے ساتھ لے کر جا رہا ہوں۔ان خیالات کا اظہار ہٹیاں بالا میں کشمیر پی ٹی آئی کے زیر اہتمام ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جلسہ عام کی صدارت اسحاق طاہر نے کی۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ تحریک انصاف آزاد کشمیر میں اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کو 33 فیصد نمائندگی دے گی۔نوجوانوں کو ہر میدان میں سامنے لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جلد آزاد کشمیر کا تفصیلی دورہ کریں گےاور آزاد کشمیر میں حقیقی تبدیلی کی بنیاد رکھیں گےکارکنان الیکشن کی تیاریاں شروع کردیں،کرپٹ حکمرانوں کو بھگا کر دم لیں گے۔