اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم کےمعاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی نے نکیال میں پی پی پی اورمسلم لیگ ن کے کارکنوں میں تصادم کا ذمہ دار، آزاد کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید کو قرار دیتے ہوئے، ان کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں ڈاکٹر آصف کرمانی نےکا کہنا ہے کہ نا اہل اور بد عنوان وزیراعظم کے کہنے پرہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ نکیال میں پیپلز پارٹی یوتھ ریلی کے شرکاء نے وزیر اعظم آزاد کشمیر کی شہ اور ہدایات پر مسلم لیگ ن سےتعلق رکھنے والے کاروباری حضرات پر حملہ کیا ۔
آصف کرمانی کا کہنا ہے کہ تصادم کے وقت وہ وہاں موجود تھے اور صورت حال کو شہ دے رہے تھے، مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے اپنا دفاع کیا جس کے نتیجے میں تصادم ہوا، آزاد کشمیر پولیس خاموش تماشائی بنی رہی، پولیس نے نہ صرف حملہ آوروں کی حوصلہ افزائی کی بلکہ انکی سہولت کار بھی بنی۔
آصف کرمانی نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم آزا د کشمیر کے احکامات پر اے جے کے پولیس آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں اور ووٹروں کے گھروں میں گھس کر گرفتاریاں کر رہی ہے۔اس گھناؤنے جرم میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کاکر کردار ہے، انہوں نے خوف اور گھبراہٹ میں بیانات دینے شروع کر دیئے ہیں۔
وہ مجرم ہے ، اس نے گھناؤنے جرم کا ارتکاب کیا ہے، وہ واقعے کی تحقیقات نہیں چاہتے اور اس واقعے کو زبردستی ہمارے گلے میں ڈال رہے ہیں،چوہدری عبدالمجید آصف علی زرداری سےمسلسل جھوٹ بول رہے ہیں، زرداری صاحب پارٹی کے کسی دانا آدمی کو آزاد کشمیر بھیجیں اور واقعے کی تحقیقات کرائیں۔