اسلام آباد (جیوڈیسک) میران شاہ، بویا اور دیگان کے علاقوں سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے کے بعد اتوار کو پاک فوج نے میر علی کا 70 فیصد علاقہ دہشت گردوں سے پاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن ضربِ عضب شمالی وزیرستان میں کامیابیوں کے ساتھ مقاصد کے حصول کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم ان معلومات کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
ترجمان کے مطابق علاقے میں گھر گھر تلاشی کے دوران اسلحے کی دو بڑی فیکٹریاں بھی قبضے میں لے لی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میر علی میں دو سرنگوں سے آئی ای ڈی بنانے کے لیے استعمال کیے جانے والا دھماکا خیز مواد اور کیمیائی مواد سے بھرے 30 بیرل بھی قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔
آئی ایس پی آر ترجمان کے مطابق بویا کے علاقے سے 5 ہزار کلو بارودی مواد کا آئی ای ڈی بھی برآمد ہوا جسے آرمی کے انجینئرز کی مدد سے تباہ کر دیا گیا، جب آئی ای ڈی کو تباہ کیا گیا تو پوری ایجنسی دھماکے کی آواز سے گونج اٹھی جبکہ دور دراز کی ایجنسیوں میں بھی اس کی آواز سنی گئی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آپریشن ضربِ عضب شروع ہونے سے اب تک 570 دہشت گردوں کو مارا جا چکا ہے جبکہ دہشت گردوں کے 98 ٹھکانے، 30 آئی ای ڈی فیکٹریز، تین اسلحہ خانے اور خودکش بمبار کی ٹریننگ دیے جانے کے متعدد مراکز بھی تباہ کر دیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دوران بھاری مقدار میں اسلحہ، مواصلاتی سامان، پراپیگنڈا لٹریچر بھی برآمد کیا گیا جبکہ صرف شمالی وزیرستان میں آپریشن کے دوران 34 سیکورٹی اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ یاد رہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کے آغاز کے بعد سے اب تک تقریباً دس لاکھ افراد نقل مکانی کر کے اندرون ملک اور پڑوسی ملک افغانستان جا چکے ہیں۔
جون میں میں شروع کیے گئے اس آپریشن کے باعث بہت سے خاندانوں نے شمالی وزیرستان سے قریبی علاقے بنوں کی راہ لی جبکہ سیکڑوں افراد نے لکی مروت، کرک اور ڈیرہ اسماعیل خان کو نقل مکانی کی۔