ضرب عضب میں غیر ملکی قوتوں سے ہدایات نہیں لے رہے، آئی ایس پی آر

ISPR

ISPR

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستانی فوج نے منگل کے روز واضح کیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن فوج کا اپنا فیصلہ تھا اور اس سلسلے میں غیر ملکی قوتوں سے ہدایات نہیں لی گئیں۔

پرویز رشید، وزیرمملکت برائے سرحدی امور عبدالقادر بلوچ اور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے غیر ملکی میڈیا کو آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین کو کسی بھی صورت میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔

بریفنگ کے دوران میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ ‘ شمالی ویزرستان آپریشن کو ڈرون حملوں سے جوڑنا سراسر غلط ہے’۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں تمام مبینہ عسکریت پسنودں کے خاتمے کے ساتھ حکومتی رِٹ قائم کی جائے گی۔

بریفنگ کے دوران کہا گیا کہ آپریشن ضرب عضب میں فوج اپنی صلاحیتیں استعمال کررہی ہے اور ڈرون کا عمل دخل نہیں۔ میڈیا نمائندوں کو بتایا گیا کہ آپریشن ضرب عضب چار مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا۔ پہلےمرحلےمیں دہشت گردوں کا صفایا کیا جائے گا جبکہ اس کے بعد ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ شمالی وزیرستان میں حکومتی عملداری بحال ہونےتک کارروائی جاری رہےگی۔

ملا فضل اللہ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ پاکستان سے کنڑ اور نورستان صوبوں میں موجود تحریک طالبان پاکستان کے خفیہ ٹھکانوں کےخلاف کارروائی کرنے کے حوالے سے سیاسی اور سفارتی سطح پر درخواست کی گئی تھی، تاہم یہ عمل ابھی تاخیر کا شکار ہے۔

عاصم باجوہ کے مطابق شدت پسندوں کے اہم کمانڈر اس پریشن کے دوران مارے چا چکے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ جلد ہی تحصیل میر علی اور میران شاہ سے شدت پسندوں کا خاتمہ کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں مکمل خاتمےکہ بعد ملک بھر میں دہشت گردوں کا تعاقب کیا جائے گا۔ سول اور عسکری ذرائع نے بریفنگ کے دوران اس بات کو واضح کیا کہ شمالی ویزرستان کو کسی قسم کی دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔