لاہور (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اظہر علی نے 50 اوورز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
53 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے اظہر علی نے اپنی ریٹائرمنٹ کا باضابطہ اعلان پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
اظہر علی کا کہنا تھا کہ ذاتی وجوہات پر ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا اور بہت عرصے سے ایک روزہ کرکٹ سے الگ ہونے پر غور کر رہا تھا، یہ بہترین وقت ہے کہ میں ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کروں تاہم ڈومیسٹک کرکٹ میں تمام فارمٹس میں کھیلوں گا۔
اظہر علی نے ریٹائرمنٹ کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کو اعتماد میں لیا۔
انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد اچھے کپتان ہیں، انہیں سپورٹ کرنا چاہیے جب کہ نوجوان کرکٹرز بہت اچھی ون ڈے کرکٹ کھیل رہے ہیں اور اچھے انداز سے ٹیم کو آگے لے کر چل رہے ہیں۔
اظہر علی کا کہنا تھا ریٹائرمنٹ کا فیصلہ بہت سوچ کے بعد کیا، بہت سے لوگ میری کپتانی سے مطمئن نہیں تھے تاہم اب ساری توجہ ٹیسٹ کرکٹ پر ہوگی اور کوشش ہے جتنی بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیلوں تسلسل کے ساتھ پرفارم کروں۔
یاد رہے کہ اظہر علی نے 50 اوورز کی کرکٹ میں 2011 میں آئرلینڈ کے خلاف ڈیبیو کیا اور انہوں نے اپنا آخری میچ رواں سال 13 جنوری کو نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا تھا۔
انہوں نے 53 ون ڈے میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 3 سینچریوں اور 12 نصف سینچریوں کی مدد 1845 رنز بنائے۔
اظہر علی بطور کپتان کیسے رہے؟
19 فروری 1985 میں پیدا ہونے والے اظہر علی کو 2015 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا کپتان بھی مقرر کیا گیا لیکن فروری 2017 میں آسٹریلیا کے ہاتھوں پاکستان کی 1-4 سے شکست کے بعد شدید تنقید کی وجہ سے وہ بطور کپتان سبکدوش ہوگئے تھے۔
ان کے دورِ کپتانی میں پاکستان نے مختلف ممالک کے خلاف 10 سیزیز کھیلیں جن میں سے صرف 5 میں کامیابی حاصل ہوئی۔ مجموعی طور پر ان کے دور میں پاکستان نے صرف 12 میچ جیتے اور 18 میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔