فیصل آباد: پروفیسر عظمت اللہ خان روشنی کی مینار اور لائلپور کی پہچان ہیں انہوں نے تمام عمر علم کی روشنی سے جہالت کے اندھیرے دور کیے۔ شعر و ادب اور درس وتدریس کے ذریعے لازوال خدمات انجام دیں ہیں۔ان جیسے درویش صفت لوگ صدیوں بعد جنم لیتے ہیں۔
یہ بات کائناتی اکیڈمی فیصل آباد کے زیر اہتمام پروفیسر عظمت اللہ خان کی 14ویں برسی سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی پروفیسر حشمت اللہ خان نے کہی۔تقریب سے پروفیسر ریاض احمد قادری،ثناء اللہ ظہیر،پروفیسر ذیشان احمد خان ،زاہد سرفراز زاہد،پروفیسر ریاض احمد ریاض اور طارق محمو د خان نے پروفیسر عظمت اللہ خان کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ انسانیت سے محبت کرنے والے عظیم انسان تھے ۔فروغ تعلیم میں نہ صرف پروفیسر عظمت اللہ خان ،پروفیسر عصمت اللہ خان اوران کے اہل خانہ نے مثالی کردار اد کیا ہے جیسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
پروفیسر عظمت اللہ خان کے سینکڑوں شاگرد آج علم وادب کے فروغ میں اپنابھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔پروفیسر عظمت اللہ نے گروہ بندیوں سے ہٹ کر علم وادب کے فروغ کیلئے کام کیا علم وادب میں ان کا کوئی ثانی نہیں تھا ۔پروفیسر عظمت اللہ خان نے مسلسل 35برس تک ملت کالج ،سائنس کالج اور گورنمنٹ کالج سمن آباد میں علم وادب کے چراغ روشن کئے اور شاندار تدریسی خدمات انجام دیں .انہوں نے نئی نسل کی تعلیم وتدریس میں اپنا بھرپور حق ادا کیا۔اس موقع پر پروفیسر ذیشان احمد خان نے ہونہار طلباء کو عظمت گولڈ میڈل دینے کا اعلان بھی کیا۔ آخر میں ایصال ثواب کیلئے خصوصی دعا مانگی گئیں اور لنگر تقسیم کیا گیا۔