ممبئی (جیوڈیسک) بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر سری نواسن نے ایک بار پھر مستعفی ہونے سے انکار کردیا ہے جبکہ بورڈ کے ممبران کا اب بھی اسرار ہے کہ وہ استعفی دیں ، دو ممبران نے تو نئے صدر کا نام بھی تجویز کردیا ہے۔ لیکن بھارتی بورڈ کی ورکنگ کمیٹی سری نواسن پر دباو برقرار رکھتے ہوئے ایک قدم اور آگے بڑھ گئی ہے اور اس نے جگموہن ڈالمیا کا نام بھی نئے چیئرمین کے لیے پیش کردیا ہے۔
ساتھ ہی یہ خبریں بھی گرم ہے کہ سری نواسن کا معاملہ آج ہی طے ہوجائے گا ، آر یا پار ، لیکن بظاہر سری نواسن اپنی بات پر ڈٹے ہوئے ہیں البتہ بورڈ اراکین کی ضد پر انہوں نے اتنا ضروری کیا کہ بورڈ کے انتظامی معاملات سے خود کو الگ کرنے کا اعلان کردیا ، استعفی نہ دینے سے متعلق ان کا موقف ہے کہ ان کے مستعفی ہونے سے کرکٹ بورڈ کی ساکھ پر برا اثر پڑے گا۔
سری نواسن کے برے دن تب شروع ہوئے جب آئی پی ایل میں اسپاٹ فکسنگ کااسکینڈل سامنے آیا ، پہلے تو ان پر یہ دباو تھا کہ بھارتی بورڈ کے آفیشل ٹورنامنٹ میں سرعام اسپاٹ فکسنگ ہورہی ہے پھر ان پر مزید دباو یوں بڑھا کہ ان کے داماد بھی اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں نہ صر ف دھرلیے گئے بلکہ اعتراف جرم بھی کرلیا ، لیکن سری نواسن داماد کا کیا بھگتنے کو تیار نہیں۔