کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ بابراعظم ویرات کوہلی سے بڑا کرکٹر بن سکتا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ون ڈے کے مقابلے میں ٹی ٹوئنٹی میں زیادہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے، انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں شکست کی وجوہات تلاش کرنا ہوں گی، میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ پاکستان کو مثبت انداز میں جارحانہ انداز اپنانے کی ضرورت ہے، میزبان ٹیم کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کو اٹیکنگ کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے ہی کامیابی ملی، جہاں ہماری بیٹنگ کامیاب رہیں، وہیں پاکستان کی بولنگ بھی عمدہ رہی۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ون ڈے کرکٹ میں کھلاڑیوں کا ٹمپرامٹ وہ نہیں جو ٹی ٹوئنٹی کا ہے، ٹیم منجمنٹ میں تبدیلی کی ضرورت نہیں، ہیڈ کوچ مصباح الحق کو ون ڈے کے لحاظ سے ٹیم کا ماحول بدلنا پڑے گا، بطور ہیڈ کوچ ان کو ٹیم کو لے کر چلنا ہوگا، امید ہے کہ پاکستان عالمی ٹی ٹوئنٹی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انٹر نیشنل کرکٹ میں کوئی ٹیم بی یا سی نہیں ہوتی، بابر اعظم مستقبل میں ویرات کوہلی سے بڑا کرکٹر بن سکتا ہے، وہ دن دور نہیں جب بابر اعظم ویرات کوہلی سے بھی آگے نکلے گا، یہ درست نہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں کوئی اسٹارنہیں، پاکستان کوکامیابی دلوانے والے اسٹارز ہی ہیں، دراصل جب ہم جیتتے ہیں تو زبردست پزیرائی ملتی ہے اور شکست پر تنقید کی جاتی ہے، یہ رویہ مناسب نہیں ،
شاہین آفریدی سے متعلق سابق کپتان نے کہا کہ شاہین آفریدی پر تنقید کے بجائے حوصلہ افزائی کی جائے، شاہین آفریدی کی پرفارمنس آؤٹ اسٹینڈنگ ہوئی ہے، میں نے میچ سے پہلے اس سے بات کی تھی بطور سینئر میں کھلاڑیوں سے بات کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اعظم خان 5 اور 6 نمبر پر بیٹنگ کے لیے موضوع ہے، اس نمبر پر پاکستان کو ہارڈ ہٹر چاہیے، تاہم اعظم خان فیلڈنگ اور فٹنس میں بہتری لانا ہوگی،
ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہا کہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ابھی سے پلاننگ کرنی چاہیے،قومی ٹیم میں زیادہ تبدیلیوں کی ضرورت نہیں پندرہ سولہ کھلاڑیوں کا پول بناکرایونٹ پر بھر پور توجہ دیں، سابق ٹیسٹ کپتان یونس خان کی جانب سے 2009 کے واقعے کے ذکر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اب میں 2021 میں زندگی گزار رہا ہوں۔