لاہور (جیوڈیسک) قومی ٹیم کے نوجوان بلے باز بابر اعظم کو بھارتی سپر سٹار بلے باز ویرات کوہلی سے تشبیہ دی جاتی ہے۔
اگر ان کی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو ایسا کہنا بے جا بھی نہیں، کیونکہ بابر اعظم نے ثابت کیا کہ وہ ناصرف ویرات کوہلی جیسے بلے باز بن سکتے ہیں بلکہ اب تک ان سمیت غیر ملکی حریف کھلاڑیوں سے آگے بھی ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق 31 مئی 2015ء کو زمبابوے کیخلاف اپنا ون ڈے ڈیبو کرنے والے بابر اعظم اب تک 23 میچوں میں 53.9 کی اوسط سے 1168 رنز بنا چکے ہیں۔
ان میں بابر اعظم کی 4 سینچریاں اور 6 نصف سینچریاں بھی شامل ہیں۔ ان کے مقابلے میں ممتاز بھارتی بلے باز ویرات کوہلی نے 23 میچوں میں 50 کی اوسط سے 947 رنز بنائے تھے۔ دیگر بلے بازوں میں نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن 36 کی اوسط سے 657، آسٹریلوی کپتان سٹیون سمتھ 21 کی اوسط سے 399 جبکہ برطانوی بلے باز جوئے روٹ نے 36 کی اوسط سے 723 رنز بنائے تھے۔
خیال رہے کہ پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے نوجوان بلے باز بابر اعظم کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان میں بھارت کے جارحانہ بلے باز ویرات کوہلی جیسی صلاحیتیں موجود ہیں۔ ان کا یہ بیان ہملٹن ٹیسٹ میں بابر اعظم کی شاندار بلے بازی کے بعد سامنے آیا تھا۔
ہملٹن ٹیسٹ میں جہاں پاکستان کا کوئی بلے باز کیوی گیند بازوں کا سامنا نہیں کر پایا تھا، وہیں بابر اعظم نے ذمہ دارانہ بلے بازی کرتے ہوئے 90 رنز کی یادگار اننگز کھیلی تھی۔ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ نوجوانی میں ہی اتنے اچھے کھیل کا مظاہرہ کرنے والے بابر اعظم مستقبل کے بہترین کھلاڑی بن سکتے ہیں۔
اس عمر میں بابر اعظم اتنے ہی اچھے طریقے سے کھیل رہے ہیں، جتنے اچھے ویرات کوہلی تھے۔ قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے 22 سالہ بابر اعظم نے اب تک 6 ٹیسٹ میچوں میں 27 کی اوسط سے رنز بنائے ہیں۔